10

مران خان کو’ یوٹرنز‘ کا طعنہ دینے والے’سہیل وڑائچ ‘ کا تہلکہ خیز یو ٹرن

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) گزشتہ کچھ روز سے سوشل میڈیا پر ایک خبر گردشش کر رہی ہے کہ سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ مارچ میں یہ حکومت ختم ہوجائے گی اور ا س حوالے سے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں، تاہم سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے اس خبر کو حقائق سے منافی

قرار دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ میں نے اس طرح کی پیش گوئی کی ہی نہیں ، یہ مکمل طور پر ایک بے بنیاد خبر ہے جو کہ مجھ سے منسوب کی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ جو خبر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے اسکے مطابق مارچ کے بعد عمران حکومت کی چھٹی ہو جائے گی۔ اس حوالے سے تمام منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں‘ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور موجودہ حکومت کے وزراء کی ناقص کارکردگی کے باعث مقتدر حلقوں نے وفاقی حکومت کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور مارچ کے بعد سب سے پہلے وفاقی حکومت جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران حکومت کو اقتدار سنبھالے 15 سے 16 ماہ مکمل ہو چکے ہیں لیکن اس حکومتکی کارکردگی صفر ہے۔ مارچ اور اپریل کے بعد کسی بھی وقت مہنگائی اور معاشی بدحالی کا جن بوتل سے باہر نکل کر بے قابو ہو سکتا

ہے۔سہیل وڑائچ کا مزید کہنا تھا کہ شریف خاندان نے میاں شہباز شریف کو اگلا وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیاست کے اگلے معرکے میں عمران خان کا مقابلہ شہباز شریف اور مریم نواز کریں گی۔ اس لیے ان کے خلاف مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت کا ٹارگٹ اب صرف مریم نواز اور شہباز شریف ہیں۔حکومت مخالف سیاسی جماعتوں میں رابطوں کا سلسلہ بھی شروع ہے۔ مارچ میں ایک بار پھر تمام اپوزیشن جماعتوں کے ایک ہی پلیٹ فارم پر اکٹھے ہونے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ سہیل وڑائچ باخبر صحافت کے لئے خاص شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے 2017 کے ابتدائی مہینوں میں نواز شریف کی وزارت عظمیٰ سے معزولی کی ٹھیک ٹھیک پیش گوئی کی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں