مسلم لیگ (ن) کی زیرِ قیادت مخلوط حکومت (پی ڈی ایم) کے دورِ اقتدار میں کیے جانے والے فیصلوں کی قیمت بجلی کے بھاری بلوں کی صورت ادا کرنے پر ملک بھر کے عوام کی جانب سے مسلم لیگ (ن) شدید غصے اور تنقید کی زد میں ہے
اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ہم روزانہ اپنے حلقوں میں ہوتے ہیں، ہم اس (بڑھتے اخراجات پر عوامی غصے) کا سامنا کر رہے ہیں، ہم لوگوں سے بحث کر رہے ہیں، اپنا نقطہ نظر پیش کر رہے ہیں اور تنقید کا سامنا کر رہے ہیں، ہم بھاگ نہیں رہے یا لوگوں کا سامنا کرنے کے لیے کسی کی آڑ نہیں لے رہے،۔ ہم میدان میں ہیں، صورتحال چاہے اچھی ہو یا بری، ہم اس کا سامنا کر رہے ہیں
لیکن ملک میں جاری مہنگائی اور معاشی بحران پر عوام کا غصہ عروج پر پہنچ چکا ہے، مسلم لیگ (ن) کے سابقہ اتحادیوں نے کسی نہ کسی طریقے سے اپنے آپ کو عوام کے ہم آواز بنانے کی کوشش میں پی ڈی ایم حکومت کے آخری ایام میں اٹھائے گئے اقدامات سے خود کو علیحدہ کر لیا ہے۔
خواجہ آصف نے تسلیم کیا کہ معاشی اور سیاسی دونوں لحاظ سے صورتحال سنگین اور تشویشناک ہے لیکن ان کی پارٹی اس سے پہلے کئی طوفانوں کا سامنا کر چکی ہے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم نے پیپلز پارٹی کے ساتھ دشمنی کا سامنا کیا، مشرف دور بھی دیکھا، ہاں لوگ ہم پر تنقید کر رہے ہیں لیکن ہم ان کی شکایات سن رہے ہیں اور اگر موقع دیا جائے تو ہم اس صورتحال سے بالکل نکل سکتے ہیں۔