پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ ملک میں خفیہ طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی شرائط مسلط نہ کی جائیں۔چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں سینیٹر شیری رحمٰن نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کے معاملے پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔
شیری رحمٰن نے آئی ایم ایف کی شرائط سے متعلق پارلیمان کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر آئی ایم ایف سے مذاکرات کیے جا رہے ہیں۔پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ بات واضح نظر آ رہی ہے کہ مذاکرات مسلسل چل رہے ہیں، حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ آئی ایم ایف سمیت باہر سے قرضہ نہیں لیں گے۔شیری رحمٰن نے کہا کہ ان چیخوں کی گونج میں وزیر خزانہ نے استعفی دیا، یہ کڑوی گولی اگر کھانی تھی تو کیا آپ نے مطالعہ نہیں کیا؟
انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم لانا بھی جادو کی چھڑی نہیں ہوتی، بتائیں کہ شرائط کتنی سخت ہوگئی ہیں، اس حکومت کی کنٹینر کیفیت ہوگئی ہے۔پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ خفیہ طور پر اس ملک میں آئی ایم ایف کی شرائط مسلط نہ کریں، شرائط خفیہ طور پر ملک پر مسلط کی جا رہی ہیں۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کن شرائط پر بات چیت کی ہے؟ پارلیمان کو ان تمام مذاکرات سےمتعلق بے خبر کیوں رکھا گیا ہے؟انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث بعض کابینہ ارکان کو مستعفی ہونا پڑا، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی تمام شرائط پارلیمان کے سامنے رکھی جائیں۔