25

ٹرمپ کا چینی صدر کو فون ۔۔ میر تقی میر۔۔امریکی تباہی کے آثار

ٹرمپ کا چینی صدر کو فون ۔۔ میر تقی میر۔۔امریکی تباہی کے آثار
میر بھی کیا سادہ ہیں۔کہ۔بیمار ہوئے جس کے سبب ۔ اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں
گھبرانہ نہیں ، کرونا سے عالمی مالیاتی ادارے دیوالیہ،امریکا ٹوٹنے کی طرف جا سکتے ہیں

کہتے ہیں کہ کبھی ہاتھوں کی دی ہوئی گرہیں منہ سے کھولنی پڑتی ہیں ،ایسا ہی ہوا جب امریکی صدر نے چینی صدر کو فون کر کے کرونا کے حوالے سے مدد کی نہ صرف اپیل کی بلکہ چینی صدر کے ساتھ با ت کرتے ہوئے امریکی صدر بار بار اسی وائیرس کو جسے وہ چینی وارئیرس کہتے تھے بار بار کرونا وائیرس کا ورد کرتے رہے ، لگتا ہے میر تقی میر نے وہ شعرامریکی صدر ٹرمپ کے لئے ہی لکھا تھا کہ میر بھی کیا سادہ ہیں۔کہ ۔۔ بیمار ہوئے جس کے سبب ۔۔ اسی عطا رکے لونڈے دے دوا لیتے ہیں
ایک وقت میں چین کو دنیا میں گالی قرار دلوانے والی امریکا سرکاراب چین کی طرف دیکھ رہی ہے او ر چین نے ایک دفعہ پھر دنیا پر ثابت کر دیا ہے کہ کہ وہ واقعی ایک قوم ہیں اور طاقتور ہیں کیونکہ اللہ نا کرے امریکی سازش ناکام نا ہوتی تو بغیر کوئی ہتھیار چلائے امریکا نے وہ کچھ حاصل کر لیا تھا کہ چین کو پوری دنیا میں حقارت کی نگاہ سے دیکھا جا رہا تھا چینی باشندوں اور چینی مصنوعات کا دنیا میں بائیکاٹ ساہو گیا تھا چین کی اکانومی دن بدن بیٹھتی جا رہی تھی لیکن جسے امریکا نے چین کی کمزوری بنانا چاہا چین نے اسے ہی اپنی طاقت بنا لیا اور جس انداز میں چین ماہرین نے نہ صرف کرونا وائیرس پرقابو پایا بلکہ پوری دنیا کو اپنی توجہ کا مرکز بنا لیا اب جتنا چین کا نقصان ہوا اس سے کئی گنا وہ مزید طاقت ور بن کر ابھر رہا ہے اور چین ساری دنیا کو کورونا کے حوالے سے آلات اور ماہرین سپلائی کر کے نہ صرف اپنی اکانومی کو سنبھالہ دے گا بلکہ دنیا پر حقیقی حکمرانی بھی اب چین کی چلے گی کیونکہ نہ صرف یورپ اس وقت مشکلات کا شکار ہے بلکہ کرونا وائرس کہ اگلی منزل اب امریکا ہے اب پتہ چلے گا کہ کتنا طاقت ور ہے امریکا ۔۔۔۔
ویسے بھی گھبرانے کی ضرورت نہیں جس طاقت کا وائیرس چین یورپ اور امریکا میں گیا ہے پاکستان اور گرم ممالک میں وہ وائیرس اس گریوٹی کا نہیں ہے، ماہرین کہتے ہیں کہ جیسے جیسے موسم بہتر ہو گا ویسے ویسے یہ وائیرس ختم ہو جاے گا
لیکن بہت جلدی امریکا کو جب اس سازش اور بائیولیجکل وار شروع کرنے کی سزا مل چکی ہو گی اسوقت تک پوری دنیا میں نہ صرف امریکا کے خلاف نفرت میں اضافہ ہو گا بلکہ اس نفرت سے دنیا میں اب نئے بلاکس بنیں گے پہلے اتحاد امریکا کے حق میں بنتے تھے لیکن اب سارے اتحاد امریکا کے خلاف بنیں گے اور کرونا وائیرس کی حقیقت جب دنیا کے سامنے آئے گی تو نہ صرف امریکا دنیا میں تنہا رہ جاے گا بلکہ ممکن ہے ٹرمپ امریکا کا نیا گورباچوف ثابت ہو اور امریکا کے اتنے ٹکرے ہوں کہ شاید امریکا واشنگٹن سے نیویارک تک محدود ہو جاے کیونکہ عروج کا ایک زوال ہوتا ہے جو کچھ اس نے ہیروشیما ،ناگا ساکی میں کیا جو کچھ امریکا نے افغانستان، ایران، عراق، شام ،لیبیا ویت نام کیوبااور پوری دنیا میں کیا اب مقافات عمل کا وقت ا گیا ہے اور امریکا کو جو اس نے ناحق خون پوری دنیا بہایااس کی سزا ملنے کا وقت بھی قریب ہے اور ممکن ہے اس بحران سے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک سمیت باقی ادارے نہ صرف بینک کرپٹ ہوسکتے ہیں بلکہ یہ بھی ممکن ہے اقوام متحدہ کا وجود بھی خطرے میں پڑ جاے کیونکہ اس وائیرس سے امریکا اور اسکے اتحادی اتنے کمزور ہوجائیں گے کہ وہ ممالک عالمی مالیاتی اداروںسے اب اپنا سرمایہ سود کی بجاے اپنی معیشتوں کو بچانے میں لگانے کے لئے نکالیں گے لیکن لگ رہا ہے کہ ان کی معیشت بچے گی ور آئی ایم ایف سمیت بڑے مالیاتی ادارے دیوالیہ پن کی طرف جائینگے جس سے غریب ملکوں کو بہت فائیدہ ہو گا
کیونکہ امریکا سمیت ان ممالک کاسب سے بڑا ہتھیار انکی ٹورازم تھی اور لوگ اپنا سرمایہ ادھر جا کر لگاتے تھے اور جب ان ممالک سے کاروبار اور پراپرٹیاں برائے فروخت پر لگ جائینگی تو تصور کریں ان ممالک کی معیشت کہا ں پر ہو گئی ان ممالک سے اب سرمایہ نکلے گا اور امن والے ممالک میں لگے گا
اگر ایسا ہوا توممکن ہے کہ چین اب دنیا کی نئی طاقت بنے اور پھر یہ جو سی پیک کے تحت جو ایک شاہراہوں کا جال بچھایا جا رہا ہے یہ ہی نہ صرف چین کو دنیاکی نئی طاقت بنا دے بلکہ اس سے پاکستان کو جتنا فائدہ ہوگا اس سے پاکستان کی ترقیوں کی وہ منازل طے کرے گااور پھر حقیقی معنوں میں جس مقصد کے لئے اللہ تعالی نے اس مملکت خدا دا کو بنایا ہے اب طاقت کا مرکز پاکستان بنے گا کیونکہ کے پی کے ایک بڑے صوفی نے بہت عرصہ پہلے کہا تھا کہ اسلام آباد میں ایک وقت میں دنیا کے فیصلہ ہوا کرینگے لگ رہا ہے کہ اس صوفی کی بات سچ ثابت ہو رہی ہے اور اسلام آباد اب دنیا کے فیصلوں کا مرکز بننے جا رہا ہے ۔
کالم

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں