10

پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے کتنا وقت درکار ہے ؟ وزیراعظم کوشاندار مشورہ د ے دیا گیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) معیشیت کی موجودہ حالت کو درست کرنے کے لیے دس سال کا وقت درکار، تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے سینئر صحافی ارشد وحید چوہدری کا کہنا ہے کہ اسحق ڈار سے کچھ کنگ میکرز نے رابطہ کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ جب

2013 میں ن لیگ نے حکومت سنبھالی تھی تو معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے اڑھائی سے تین سال لگے تھے لیکن جو ڈیڈھ سال میں بیڑا غرق اب ہوا ہے اب معیشت کو پٹری پہ چڑھانے کے لئے کم از کم آٹھ سے دس سال لگیں گے۔اسحق ڈار سے کچھ ؛ کنگ میکرز؛ نے رابطہ کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ جب 2013 میں ن لیگ نے حکومت سنبھالی تھی تو معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے اڑھائی سے تین سال لگے تھے لیکن جو ڈیڈھ سال میں بیڑا غرق اب ہوا ہے اب معیشت کو پٹری پہ چڑھانے کے لئے کم از کم آٹھ سے دس سال لگیں گے۔دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ حکومت کو خستہ حال معیشت ورثے میں ملی جسے بہتر کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں ، قومی مسائل کے حامل معاملات پر قانون سازی پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے، سی پیک پاکستان خصوصا گلگت بلتستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل سے گلگت بلتستان میں ترقی اور خوشحالی کے راہیں کھلیں گی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے کہ ملک معاشی مسائل کا شکار ہے جس سے نبرد آزما ہونے کے لیے موجودہ حکومت نے مشکل فیصلے کیے ہیں۔حکومت کو خستہ حال معیشت ورثے میں ملی جسے بہتر کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ قومی مسائل کے حامل معاملات پر قانون سازی پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان خصوصا گلگت بلتستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل سے گلگت بلتستان میں ترقی اور خوشحالی کے راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ سیاحت کے اعتبارسے ہمارے شمالی علاقے خصوصا گلگت بلتستان دنیا کی توجہ کا مرکز ہے۔ سیاحت کے فروغ کے ذریعے ہم علاقائی پسماندگی اور بے روزگاری پر قابو پا سکتے ہیں۔سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت نے خطے میں خوف ناک انسانی المیہ جنم لے لیا۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے فوری حل کے لیے قدامات کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں