18

پٹرول، ڈیل اور سی این جی کا زمانہ ہوا پرانا،اب شہری سستا ترین فیول استعمال کرینگے

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شیل گیس اور تیل کی تلاش کے کام کا باقاعدہ آغاز کرنے کی تیاریاں مکمل، وزارت پیٹرولیم کی نگرانی میں آئندہ ماہ صوبہ سندھ میں کھدائی شروع کی جائے گی جہاں سے تیل اور گیس کے بڑے ذخائر ملنے کی توقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار شیل گیس اور تیل کی تلاش پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، کھدائی کا عمل آئندہ ماہ سے شروع ہوگا۔

سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پٹرولیم کا اجلاس ہوا، وزارت پیٹرولیم کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان میں شیل گیس اور تیل کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔ شیل گیس اور تیل کی تلاش کیلئے آئندہ ماہ سے سندھ میں کھدائی شروع کی جائے گی جہاں سے تیل اور گیس کے بڑے ذخائر ملنے کی توقع ہے۔

چئیرمین کمیٹی محسن عزیز کہتے ہیں کامیابی ملی تو پاکستان کیلئے خوش آئند ہو گا، رکن کمیٹی بہرہ مند تنگی نے کہا جن علاقوں سے تیل و گیس ملے وہاں کے لوگوں کی فلاح و بہبود بھی ہونی چاہیے۔دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 5 سال کے دوران ملک بھر میں تیل اور گیس کے مجموعی طور پر 107ذخائر دریافت ہوئے۔ جبکہ پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کی جتنی بھی کوششیں کی گئیں ان میں ناکامی ہوئی ۔ سمندری حدود سے تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے کی سب سے بڑی کوشش 2018 میں کی گئی جس پر اربوں روپے خرچ کیے گئے۔ دنیا کی سب سے بڑی تیل تلاش کرنے والی امریکی کمپنی ایگزن موبائل نے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کراچی کے قریب سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے کی کوشش کی۔زیر سمندر تیل و گیس کے ذخائر ملنے کی نشاندہی بھی ہوئی تاہم ان ذخائر تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد ڈرل کیے گئے تمام کنووں کو بند کر دیا گیا۔ بتایا گیا تھا کہ کراچی کے قریب زیر سمندر موجود تیل و گیس کے ذخائر تک اگر رسائی حاصل ہو جاتی تو پاکستان کئی برس کیلئے اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے قابل ہو جاتا۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر تک رسائی حاصل کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا۔ زیر سمند تیل و گیس کے ذخائر تک رسائی کیلئے متعدد کوششیں کرنا پڑتی ہیں۔ تاہم اس سلسلے میں خطیر رقم بھی خرچ کرنا پڑتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں