219

چینی مدد سے پاکستان ایک یا دو برس میں ترقی کے اہداف حاصل کرلے گا، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے چین کو پاکستان میں صنعتیں منتقل کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم آئندہ ایک یا دو برسوں میں ترقی کی وہ شرح حاصل کرلیں گے جس کے بارے میں ہم پہلے سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔

بیجنگ میں پاک-چین تجارت اور سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ میں اور میرا وفد یہ محسوس کر رہا ہے کہ اسلام آباد اور بیجنگ کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم نے پہلی مرتبہ چین کا دورہ کیا تھا تو وہ سی پیک کے لیے تھا اور یہ دورہ بہتر رہا تھا جس میں سڑکیں اور بجلی کے منصبوں سے متعلق معاہدے ہوئے تھے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لیکن چینی وفد سے ملاقات کے بعد میں یہ محسوس کر رہا ہوں کہ چین سے زراعت اور ٹیکنالوجی میں ملنے والی مدد کی بدولت پاکستان آئندہ ایک یا 2 برسوں میں ترقی کی وہ شرح حاصل کرلے گا جس کے بارے میں پہلے کبھی نہیں سوچا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان ایم ایل ون معاہدہ بھی طے پاگیا ہے جس کے تحت پشاور سے کراچی تک ٹرینوں کے لیے ڈبل ٹریک بچھایا جائے گا۔معاہدے کے بعد وزیراعظم عمران خان کے ساتھ چین میں موجود وزیر ریلوے نے کہا کہ پشاور اور کراچی کے درمیان تعمیر کیے جانے والے نئے ٹریک پر ٹرین کی رفتار ایک سو 60 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ زراعت کے شعبے میں چین کی مدد کے ساتھ ترقی کی منازل طے کریں گے اور زراعت کی ترقی ہی پاکستان میں شرح نمو کے بڑھنے کی ضمانت ہوگی۔چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے (بی آر آئی) منصوبے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے اپنے دورہ چین کے دوران یہ اندازہ لگایا ہے کہ بی آر آئی کے آغاز سے قبل چینی قیادت نے بھی شاید یہ محسوس نہیں کیا ہوگا کہ یہ منصوبہ کتنا بڑا بن جائے گا اور آج یہ ان کی سوچ سے بھی بڑا ہوگیا۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بی آر آئی مستقبل ہے، جس میں دنیا کے کئی ممالک شامل ہورہے ہیں۔ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے یہ کہنے میں خوشی محسوس ہورہی ہے کہ پاکستان نے گزشتہ 5 برسوں کے دوران ماحولیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لیے انقلابی اقدامات کیے ہیں اور یہ ایسے اقدامات اٹھانے والے دنیا کے چند ممالک میں سے ایک ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر دنیا ماحولیاتی تبدیلی کے بارے میں سوچنا شروع نہیں کرتی تو دنیا کے کچھ ممالک ایسے ہیں جن پر اس کے واضح اثرات نظر آئیں گے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے لیے اپنے ایک صوبے میں ایک ارب درخت لگائے، تاہم اب ہم نے آئندہ 5 سالوں میں پورے پاکستان میں 10 ارب درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کچھ سالوں پہلے تک دنیا کے چند ایک ممالک ہی ماحولیاتی تبدیلی پر بات کر رہےتھے جن پر اس کے اثرات نمایاں تھے، تاہم میں نے بی آر آئی فورم کے دوران یہ دیکھا کہ دنیا کے تمام ہی ممالک اس پر بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کو مشرق وسطیٰ سے جوڑ دے گا اور اسی کی وجہ سے بی آر آئی کے تحت بننے والا پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ بھی تکمیل تک پہنچنے کے بعد چین کو دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ جوڑ دے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں