14

چین سے دوستی ہے مگر ۔۔۔وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کا چین کے خلاف تہلکہ خیز بیان ،سی پیک پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل کی ایک ویڈیو سوشل میڈ یا پر وائرل ہو گئی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ چینی سرمایہ کاری پاکستان کے لیے فائدہ مند نہیں ہے . ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہباز گل سے سوال پوچھا گیا کہ کیا چینی سرمایہ کاری پاکستان کے لیے فائدہ مند ہے ؟جس پر انہوں نے جوا ب دیتے ہوئے کہا کہ میں کہوں گا بالکل بھی نہیں،

چینی سرمایہ کاری پاکستان کے لیے فائدہ مند نہیں ہے ،کاروباری شخص کی حیثیت سے میں کہوں گا کہ چین کی ثقافت پاکستان سے بہت مختلف ہے،میں چین میں رہا ہوں ،وہاں کی ثقافت بہت مختلف ہے .شہباز گل کا کہنا تھا کہ جس طرح سے پاکستانی مختلف چیزوں کو دیکھتے ہیں اور جس طرح کے چینی معاشرے کو دیکھتے ہیں ،وہ اس سے بہت مختلف ہے ،پاکستانی چینی ثقافت کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ،اس لحاظ سے پاکستان چین کے ساتھ کاروبار کے لیے تیار نہیں ہے .واضح رہے وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ چینی سرمایہ کاری پاکستان کے مفاد میں نہیں، چین سے پیارہے لیکن بطور بزنس پروفیسر کہوں گا چینی سرمایہ کاری پاکستان کے مفاد میں نہیں، کیونکہ چین کا کلچر بالکل مختلف ہے. انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر مجھے بطور بزنس پروفیسر پوچھا جائے کہ چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری فائدہ مند ہے، تو میں کہوں گا کہ بالکل فائدہ نہیں ہے،

کیونکہ چین اور پاکستان کا کلچر بالکل مختلف ہے.میں چین سے پیار کرتا ہوں، میں چین کیخلاف نہیں ہوں لیکن اس کے باوجود کہوں گا کہ چین اور پاکستان کا کلچر بہت زیادہ مختلف ہے.دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ وزیراعظم کے معاون خصوسی شہباز گل کے پاکستان کے دوست ملک چین کے خلاف بیان منظر عام آنے کے بعد ان سے فورا استعفی لیا جائےاحسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی آستینوں میں چین دشمن لوگ بیٹھے ہیں تو سی پیک کیسے کامیاب ہو سکتا ہے؟ احسن اقبال نے شہباز گل کے بیان کی ویڈیو بھی شیئر کی. مزید برآں چینی بحران کی رپورٹ اور مافیا کیخلاف کاروائی کے حکومتی فیصلے پر احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں چینی کی قیمت مستحکم تھی. چینی کی قیمتیں بڑھنے کا ذمے دار کون تھا

یہ نہیں بتایا گیا.پی ٹی آئی دورمیں چینی قیمت بڑھی بتایا جائے کس کس نے فائدہ اٹھایا. احسن اقبال نے کہا کہ چینی بحران میں جس کے نام آئے ان کا نام ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈالا گیا. انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی چوری کو چھپانے کیلئے مسئلے کو کنفیوژ کررہی ہے. جب ملک میں چینی کی کمی تھی پی ٹی آئی حکومت نے اس کی اجازت دی. نیب جتنا آزاد ہے آج پاکستان کے ہر شہری کو پتا ہے. عمران خان نیب کوہدایات دیتے ہیں تونیب اپوزیشن کیخلاف سرگرم ہوجاتا ہے. نیب کی آزادی کا سارا زوراپوزیشن پرچلتا ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ان چوروں کوپکڑے جنہوں نے چینی منہگی کی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں