نیب لاہور بیورو کے ایک کمرے میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگ گئی . ترجمان نیب لاہور کے مطابق نیب آفس لاہورکے ایک کمرے میں شارٹ سرکٹ کے باعث معمولی آگ لگنےکا واقع پیش آیاجس پر ڈیوٹی پر موجود نیب عملے نے فوری طورپر ریسکیو 1122 کومدد طلب کیا .
ترجمان نے بتایا کہ ریسکیو 1122 کی جانب سے بروقت کارروائی کرتے ہوئےآگ پر قابو پالیاگیا. ترجمان نیب کے مطابق کمرے میں موجود فرنیچر میں ایک ٹیبل، کرسی اور صوفہ آگ کی زد میں آئے تاہم تفتیشی مقدمات کاریکارڈ الگ اور محفوظ مقام پرہونے کی وجہ سے محفوظ رہا.

اس سے قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے سامنے پیش ہوگئے. شہباز شریف تقریباً دو گھنٹے تک نیب آفس میں موجود رہے. نیب حکام کا کہنا ہے کہ شہباز شریف منی لانڈرنگ سے متعلق سوالوں کے جواب نہ دے سکے. نیب کے مطابق شہباز شریف انویسٹی گیشن ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے لہٰذا انہیں 2 جون کو دوبارہ طلب کر لیا گیا ہے. خیال رہے کہ اس سے قبل بھی نیب نے شہباز شریف کو 17 اور 22 اپریل کو تحقیقات کیلئے طلب کیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس کی انکوائری آخری مراحل میں ہے اور شہباز شریف سے سوالات کے جواب انتہائی ضروری ہیں. واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شہباز شریف کو نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اور رمضان شوگر مل کیس میں گرفتار کررکھا تھا تاہم لاہور ہوئیکورٹ نے 14 فروری 2019 کو ان کی ضمانت منظور کی تھی. شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف کے علاج کیلئے ان کے ہمراہ 19 نومبر 2019 کو لندن روانہ ہوئے تھے تاہم 22 مارچ کو وہ وطن واپس آگئے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وبا کے خلاف عوام کے ساتھ مل کرمقابلہ کریں گے، میرا، نواز شریف کا اور ہمارے پورے خاندان کا جینا مرنا قوم کے ساتھ ہے.