اقوام متحدہ کے امن مشن میں شامل پاکستانی میجر سامعہ کورونا سے لڑنے کیلئے پرعزم . کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر موجود پاکستانی میجر سامعہ کا کہنا ہے کے ان کا 2سال کا بچہ فون کر کے پوچھتا ہے کہ ماما آپ کب واپس آئیں گی؟انہوں نے بتایا کہ وہ پریشان ضرور ہیں مگر 6 اپریل کواپنا مشن مکمل کرنے کے باوجود وہ ہمہ وقت کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں .
میجر سامعہ رحمان کی کہانی کو پیر کے روز اقوام متحدہ کے امن مشن کے اکاؤنٹ نے اجاگر کیا گیا. میجر سامعہ نے کہ ان کا 2 سال کا بچہ پوچھتا ہے کہ وہ کب واپس آئیں گی پریشانی کے باوجود وہ کورونا کے چینلج سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں.ان کا کہنا ہے کہ کام کرنے کاجنون کئی گنا بڑھ گیا ہے کیونکہ مل کر ہی کورونا وائرس کو شکست دی جاسکتی ہے. میجر اور کپتانوں سمیت فرائض انجام دینے والی 15 خواتین افسران کی ٹیم گزشتہ سال جون سے یواین پیس کیپنگ مشن پر موجود ہے. یاد رہے کہ فروری 2020 میں کانگو میں امن مشن پر موجود پاکستانی دستے کو یواین پیس کیپنگ میں تمغہ بھی دیا گیا تھا،جن میں ماہر نفسیات، پیشہ وارانہ تربیت کے افسران،ڈاکٹر،نرسز،آپریشن افسر اور انفارمیشن افسر بھی شامل ہیں.