6

سابق سیکرٹری ہیلتھ کا موجودہ سیکرٹری ہیلتھ کو خط،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا پوسٹمارٹم کردیا خط میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے افسران کی صلاحیت اور دیگر انتظامی معاملات پر بڑے سوالات اٹھادیےڈریپ کے کرپٹ افسران کے خلاف عرصہ سے زیر التوا کیسز پر فوری طور پر فیصلہ کریں،سابق سیکرٹری قومی صحت کی تجویز

اسلام آباد (محمد جواد بھوجیہ) سابق سیکرٹری وزارت برائے قومی صحت ڈاکٹر تنویراحمد قریشی جو اب بطورسیکرٹری مواصلات خدمات سر انجام دے رہے ہیں انہوں نے موجودہ سیکرٹری قومی صحت کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے افسران کے کیسز،کام کرنے کی صلاحیت اور دیگر اہم ترین معاملات پر موجودہ سیکرٹری برائے قومی صحت کو آگاہ کیا ہے،سابق سیکرٹری کے خط میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کا پوسٹمارٹم کیا گیا ہے اور ادارے کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھائے ہیں،میٹرو واچ کو دستیاب خط کے مطابق سابق سیکرٹری نے کہا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی پرفارمنس میں بہتری نہ ہونے کی کئی وجوہات میں اگر فوری اقدامات نہ کیئے گئے تو ڈریپ کو بہتر کرنا ایک خواب ہوجائیگا، ڈریپ میں موجود افسران میں صلاحیت نہیں کہ وہ ادارہ کو منظم طریقے سے چلا سکیں، انہوں نے موجودہ سیکرٹری کو تجویز دی ہے کہ مارکیٹ میں موجودہ ہیلتھ پروفیشنلز جو متعلقہ شعبہ میں مہارت رکھتے ہیں ان کو ڈرگ ایکٹ1976کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈریپ میں تعینات کیا جائے،ڈریپ میں موجوداہم ترین عہدوں پر عارضی تعیناتیوں سے کام چلایا جارہا ہے اور ان اہم عہدوں پر جونیئر افسران تعینات ہیں۔انہوں نے موجودہ سیکرٹری کو تجویز دی کی ادارہ کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے ان افراد کو فوری طور پر ادارہ میں واپس لایا جائے جن کو ادارہ سے نکالا گیا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ بہترین افسر کو ادارے سے نکالنے کے لیے قانونی طریقہ کار تک نہ اپنایا گیا،سابق سیکرٹری صحت نے ڈاکٹر عبید کے متعلق اپنے خط میں لکھا ہے کہ وہ انتہائی ذہین اور معلومات رکھنے والے آفیسر تھے،وہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے کسی اثاثہ سے کم نہ تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ادویات کے راء میٹریل کے حوالہ سے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی اور راء میٹریل کی بھارت اور چائنہ سے ایمپورٹ پر انحصار کی بجائے مقامی خام مال کو ترجیح دینا ہوگی۔انتہائی اہم نقطہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے موجودہ سیکرٹری کو تجویز دی کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے افسران کے خلاف کئی فورمز پر مختلف کیسز موجودہ ہیں جن کے فیصلوں میں تاخیری حربے استعمال ہورہے ہیں فوری طور پر ان کیسز پر فیصلے کیے جائیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں