7

ٹی ایل پی کی ریلی روکنے کیلئے اسلام آباد کے داخلی راستے بند

تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی ریلی کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے فیض آباد سمیت دارالحکومت کے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں جبکہ پولیس اور پیراملٹری فورسز کو بھی تعینات کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ٹی ایل پی نے آج (اتوار) کو لیاقت باغ راولپنڈی سے اسلام آباد میں فیض آباد تک ’تحفظ ناموس رسالت‘ مارچ کا اعلان کیا ہے۔

دارالحکومت انتظامیہ اور پولیس کے حکام نےذرائع کو بتایا کہ ریڈ روز کو جزوی طور پر سیل کردیا

اس سے قبل سیاسی مذہبی جماعت نے دارالحکومت انتظامیہ سے رابطہ کیا تھا اور خادم حسین رضوی کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی کے لیے سیکیورٹی طلب کی تھی، جس کے جواب میں انتظامیہ نے پارٹی رہنماؤں سے بات کی تھی اور انہیں ریلی کی کال واپس لینے پر راضی کرنے کی کوشش کی تھی۔

ایک افسر کا کہنا تھا کہ اب تک مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے اور ٹی ایل پی رہنما ریلی منعقد کرنے پر بضد ہیں تاہم پارٹی کے رہنما، انتظامیہ کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور احتجاج کو منسوخ کرنے یا درمیانی راستہ نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔

اس حوالے سے جب ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (آپریشن) وقار الدین سید سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ڈان کو بتایا کہ اب تک پولیس کو انہیں دارالحکومت کی حدود میں داخل نہ ہونے دینے کے احکامات ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تقریباً 300 کنٹینرز کا انتظام کیا گیا ہے اور انہیں مختلف علاقوں فیض آباد سمیت ریڈ زون کے اطراف، ٹرنول اور راوات کی سڑکوں پر رکھا گیا ہے۔

ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ شہر میں پولیس کے 4 ہزار عہدیداران جن میں انسداد فساد یونٹ، کاؤنٹر ٹیررازم فورسز، انسداد دہشت گردی فورس اور رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی نفری کے ساتھ ساتھ پولیس ریزور کو تعینات کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے اور امن برقرار رکھنے کے لیے انسداد فساد سامان کی کافی تعداد کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں