متحدہ عرب امارات میں ایک افسوس ناک حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں ایک بچی شدید زخمی ہو گئی اور اس کا ہاتھ بھی جسم سے کٹ کر الگ ہو کر گِر پڑا۔ خلیجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اماراتی ریاست راس الخیمہ میں پیش آیا جہاں ایک بچی اپنے گھر کے باہر سائیکل چلا رہی تھی
کہ اچانک حادثے کا شکار ہو گئی جس کے نتیجے میں وہ خود بھی بُری طرح زخمی ہوئی اور اس کا ہاتھ بھی بازو سے کٹ کر پُوری طرح الگ ہو گیا۔راس الخیمہ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ دو پہر دو بجے کے قریب پیش آیا جس کے بعد 14 سالہ بچی کو فوری طور پر سقر ہسپتال لے جایا گیا تاہم اُس کی زیادہ خراب حالت کے باعث اُسے کسی اور ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ، کیونکہ وہاں پر جسم سے کٹ کر الگ ہونے والے اعضاء کو فوری طور پر ساتھ جوڑنے کی سہولت موجود ہے۔
متحدہ عرب امارات میں ایک افسوس ناک حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں ایک بچی شدید زخمی ہو گئی اور اس کا ہاتھ بھی جسم سے کٹ کر الگ ہو کر گِر پڑا۔ خلیجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اماراتی ریاست راس الخیمہ میں پیش آیا جہاں ایک بچی اپنے گھر کے باہر سائیکل چلا رہی تھی کہ اچانک حادثے کا شکار ہو گئی جس کے نتیجے میں وہ خود بھی بُری طرح زخمی ہوئی اور اس کا ہاتھ بھی بازو سے کٹ کر پُوری طرح الگ ہو گیا۔راس الخیمہ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ دو پہر دو بجے کے قریب پیش آیا جس کے بعد 14 سالہ بچی کو فوری طور پر سقر ہسپتال لے جایا گیا تاہم اُس کی زیادہ خراب حالت کے باعث اُسے کسی اور ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ، کیونکہ وہاں پر جسم سے کٹ کر الگ ہونے والے اعضاء کو فوری طور پر ساتھ جوڑنے کی سہولت موجود ہے۔
ہسپتال کے ذرائع نے بتایا ہے کہ متاثرہ بچی کا کٹا ہوا ہاتھ ایک مخصوص فریزر میں رکھا گیا ہے۔جسے بچی کے بازو سے دوبارہ منسلک کرنے کے لیے اس کی سرجری شروع کر دی جائے گی۔ حکام کی جانب سے والدین کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ بچوں کا خصوصاً تعطیلات کے دوران بہت زیادہ دھیان رکھیں۔ جبکہ بچے سائیکل چلا رہے ہوں تو انہیں سر پر ہیلمٹ باندھنے کی تلقین ضرور کریں۔ اور اس کے علاوہ مخصوص ویسٹ اور دیگر حفاظتی سامان ضرور پہنائیں تاکہ کسی حادثے کی صورت میں ان کو شدید نوعیت کی چوٹیں کم سے کم آئیں۔ جبکہ کرائے پر بائیسکل فراہم کرنے والے دُکان داروں کو بھی تاکید کی گئی ہے کہ وہ بچوں کو سائیکل دیتے وقت انہیں ساتھ میں حفاظتی سامان بھی ضرور دیں، بلکہ انہیں اپنے سامنے یہ سامان پہنوائیں۔