7

ٹیکنالوجی کا استعمال،پاکستان کو اقوام عالم میں نمایاں مقام دلائیں گے،عرفان وہاب

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) موبائل فون کمپنی ٹیلی نار کے چیف ایگزیکٹو افسر عرفان وہاب نے کہا ہے کہ بہتر پاکستان اور سوسائٹی کے کام کر رہے ہیں پاکستان کو اقوام عام میں بہتر مقام کے لئے کام کر رہے ہیں جبکہ ٹیکنالوجی کا استعمال ا س میں اہم رول ہے موبائل فون کے ذریعے ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیتے ہوئے ٹیلی نار نے پنجاب کے 75 لاکھ کسانوں کو موبائل ٹیکنالوجی سے مربوط کیا ہے جس سے ان کی آمدن اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ٹیلی نار دفتر میں ٹیلی کام صحافیوں کے استعداد کار کو بڑھانے کے حوالے سے منعقدہ نئے چیلنجز کے عنوان سے ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، عرفان وہاب کا کہنا تھا کہ ٹیلی نار موبائل کمپنی ملک میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے پرعزم ہے، پاکستان کو ڈیجیٹلائز کرنے کا خواب کوئی ایک فرد یا کمپنی پورا نہیں کر سکتی، اس میں معاشرہ کے تمام افراد اور اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی نار نے زراعت کے شعبہ میں موبائل فون کے ذریعے ٹیکنالوجیز کے استعمال پر خصوصی توجہ دی اور اس حوالہ سے پنجاب میں 75 لاکھ سے زائد کسانوں کو موبائل ٹیکنالوجی سے منسلک کیا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ٹیلی نار کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے تحت پیداوار اور آمدن بڑھانے کیلئے ترغیبات کیلئے دائرہ کار ملک بھر میں بڑھائے گی جس سے پاکستان میں ڈیجیٹل، زراعت، معاشیات اور تجارت کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے قبل دی گئی بریفنگ میں سینئر صحافی مبشر زیدی اور آئی ماہر پرویز افتخار نے ورکشاپ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں چودہ ہزار ملازمین براہ راست جبکہ لاکھوں پاکستانی اس وقت ٹیلی کام کے کاروبار سے وابستہ میں جبکہ قومی خزانے کو اسو قت ٹیلی کام سیکٹر سب سے زیادہ ریونیو دے رہا حالانکہ ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکس کی شرح بھی تمام انڈسٹری سے زیادہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہااب تک ٹیلی نار نے پاکستان میں 635ملین ڈالر کی جبکہ دو ہزار چار سے اب تک ٹیلی کام سیکٹر نے پندرہ ارب کی پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہے ۔ ممتاز ماہر انفارمیشن ٹیکنالوجی پرویز افتخار نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ 1994میں پاکستان کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی موبی لنگ نے جبکہ اسوقت دوسری بڑی کمپنی ٹیلی نار ہے جس نے دو ہزار پانچ میں پاکستان میں اپنے کاروبار کا آغاز کیا جبکہ یوفون اور زونگ تیسرے اور چوتھے نمبر کی کمپنیاں ہیں ان کمپنیوں کے اسوقت پاکستا ن میں ایک سو ترپن ملین سم ہولڈرز ہیں جس میں سے ایک سو ملین سم ہولڈرز ایکٹو ہیں۔جبکہ پاکستان کی پچانوے فیصد آبادی کو نیٹ ورک کی سہولت بھی میسر ہے ، انہو ں نے بتایا کہ اس وقت ااکسٹھ ملین لوگ موبایل ڈیٹا استعما ل کرتے ہیں جبکہ 37ملین کی مالی ٹرانزیکشن ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سرکاری سرپرستی میں فایبر اپٹیکل نہیں بچھایا جا رہا جبکہ پوری دنیا میں یہ کام ھکومتوں کی ترجیہات میں شامل ہے ، پرویز افتخار کا کہنا تھا کہ جب تک موبایل ٹیلی کام کے لایسنسوں کی تجدید نہیں ہو جاتی اس وقت تک فائبر آپٹیکل میں مزید ترقی نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ سار ا کام ٹیلی کام سیکٹر کرتا ہے اور جب تک ان کے لایسنس کی تجدید نہیں ہو گی وہ ا س شعبہ میں مزید سرمایہ کاری نہیں کرینگے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے 291ملین ڈالر میں موبایل کمپنیوں کو لائسنس ملے تھے اور اگر اسی ریٹ میں دوبارہ تجدید ہوی تو بھی پاکستان کو ڈالر کے ریٹ میں آضافہ کے پیش نظر فائیدہ ہی ہو گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں