5

‘پاکستان اور بھارت کے سفرا واپس نئی دہلی اور اسلام آباد پہنچ گئے’

لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سفیر بھارت چلے گئے ہیں اور ان کے بھارتی ہم منصب بھی واپس پاکستان آگئے ہیں۔

اہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہا کہ بھارت نے پلوامہ واقعے کے بعد بغیر تحقیق کے الزام پاکستان پر لگایا جبکہ پاکستان کی جانب سے پیش کیا گیا امن کا بیانیہ پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے۔یاد رہے کہ 6 مارچ کو پاکستان نے امن کی جانب یکطرفہ طور پر ایک اور قدم بڑھاتے ہوئے آئندہ چند دنوں میں اپنا ہائی کمشنر واپس بھارت بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔یہ بھی یاد رہے کہ ہائی کمشنر کو ’مشاورت کے لیے واپس بلوانا، میزبان ملک کے سامنے سخت احتجاج کرنے کا ایک سفارتی طریقہ ہے’۔خیال رہے کہ 14 فروری کو بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے ایک حملے میں 44 انڈین فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے اس حملے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کی تھی۔اس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے اور پاکستان نے بھارت میں تعینات اپنے ہائی کمشنر کو مشاورت اور خطے کی صورت حال پر بات چیت کے لیے اسلام آباد طلب کرلیا تھا جبکہ ان کے بھارتی ہم منصب بھی پاکستان چھوڑ پر وطن لوٹ گئے تھے۔

علاوہ ازیں 26 فروری کو بھارتی فضائیہ نے آزاد کشمیر کے علاقے مظفر آباد میں حملے کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا جس کی پاکستان نے تردید کی اور بھارت کو خبردار کیا کہ وہ جارحیت سے باز رہے، لیکن دوسرے ہی روز 27 فروری کو بھارتی فضائیہ نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی جس پر پاک فضائیہ نے ان کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا۔پاک فوج نے اس واقعے میں ایک بھارتی پائلٹ کو ابھی نندن کو بھی گرفتار کیا تھا لیکن بعد ازاں انہیں وزیراعظم عمراں خان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کیے جانے کے اعلان کے بعد واہگہ سرحد پر بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا۔

بھارتی ٹیم اس میچ میں 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر میں حملے میں ہلاک ہونے والے پیرا ملٹری فورس کے اہلکاروں اور مسلح افواج کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے کیموفلاج کیپ پہن کر میدان میں اتری تھی۔بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ ‘بھارتی ٹیم پلوامہ دہشت گرد حملے میں ہلاک اور مسلح افواج کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے کیموفلاج کیپ پہنے گی’۔فواد چوہدری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ نواز شریف کو علاج کی جو بھی سہولت درکار ہے وہ ملنی چاہیے اور کسی کی بھی بیماری پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ لوگ نواز شریف کی بیماری پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ملک میں حال ہی میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صدقہ خیرات کے نام پر کئی ٹرسٹ چل رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں