9

از کرکٹ اے جینٹل مین گیم۔۔۔؟

از کرکٹ اے جینٹل مین گیم۔۔۔؟
شیڈول میں بھارتی میچز آئی سی سی کی جانبداری ،اہم میچ میں سورمائوں کی ہار نے بگ تھری کے پلان کو واضح کردیا
بھارتی میچ نے پاکستان مخالف بینرز کی حقیقت کھول دی،حکومت اور پی سی بی کو صرف زبانی احتجاج سے آگے سوچنا ہوگا

کہا جاتا ہے کرکٹ جینٹل مین گیم ہے اور ہر ملک کا یہ ماننا ہے کہ کھیل کو سیاست سے پاک رکھنا چا ہئے بگ تھری سے پہلے کرکٹ کافی حد تک سیاست سے پاک تھی مگر بگ تھری (بھارت،انگلینڈ اور آسڑیلیا)نے مل کر اس کھیل کے ساتھ کھلواڑ کیاہے 2017 سے کرکٹ میں بگ تھری کی انٹری سے کرکٹ میں سیاست نے بھی جنم لیا اس وقت انگلینڈ میں کرکٹ کا عالمی میلہ سجا ہوا ہے بظاہر تو ایسا لگتا ہے کہ تمام میچز شیڈول کی مطابق ہو رہے ہیں مگر شاید ایسا نہیں ہے آپ دیکھ سکتے ہیں بھارت کو اس ورلڈ کپ میں بھی فیور دی گئی جب تمام ٹیمیں اپنے تین تین میچز کھیل چکی تھی تو پھر بھارت کو پہلا میچ کھلایا جاتا ہے تاکہ بھارت کنڈیشنز سے باخوبی آشنا ہو جائے اور بھارت کے پہلے مرحلے کے آخری میچز بھی اس لیئے آخر میں رکھے گئے تاکہ بھارت کو تمام تر صورتحال سے آگاہی ہو

قارین بات یہاں ہی ختم نہیں ہوتی تین دن قبل کرکٹ کے عالمی میلہ کے ایک میچ میں پاکستان کے خلاف ہوائی بینر بھی لہڑایا گیا پاکستان مخالف پراپیگنڈے کی اجازت کس طرح بھارتی خفیہ اداروں کو ملی جنہوں نے گرائونڈ کے باہرمختلف یورپی ممالک سے آئے ہوئے کرایوں کے لوگوں کے ذریعے سائیکلوں اور دیگر گاڑیوں پر بلوچستان کو علیحدہ کرنے کی تحریک کے حوالے سے پراپیگنڈے کو اجاگر کیا، دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے ہائی کمشنر نفیس زکریا اور پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اورآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ و دیگر اعلیٰ عہدیداران بھی ورلڈ کپ میچز کے دوران انگلینڈ میں موجود تھے

جو اس وقت تو لوگوںکو سمجھ نا آسکا مگر بھارت اور میزبان ٹیم کے درمیان میچ نے اس بینر کی حقیقت بھی کھول کے رکھ دی اس کے علاوہ افغانستان کیخلاف میچ کے اختتام پر پاکستانی کھلاڑیوں وہاب ریاض اور عماد وسیم پر براہ راست حملہ آور ہونے والے افغان تماشائیوں کو چھوڑ دیاگیا جبکہ پاکستان مخالف نعروں اور پروپیگنڈے کے ذریعے تشہیر کرنے والے کالعدم پاکستانی تنظیموں اور پاکستان مخالف قوتوں کو پروٹوکول دیاجاتا رہا جو برطانیہ جیسے مہذب معاشرے کے اندر ایک سوالیہ نشان ہے ،

تاہم کستانی دفتر خارجہ نے پاکستان افغانستان میچ کے موقع پر پاکستان مخالف بینرز لہرانے اور افغان شدت پسند شائقین کرکٹ کے ایک گروپ کی طرف سے پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف غیر شائستہ طرز عمل کی بھی شدید الفاظ میں مزمت کی ہے اور اس معاملے کو انتہائی تشویش کا باعث قرار دیا،پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ سیکورٹی پر مامور نمائندوں نے بھی ICCسے شکایت کرتے ہوئے ٹیم کی سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کر رکھا ہے، افغانستان کے خلاف میچ کے بعد شدت پسند عناصر نے پاکستانی کھلاڑیوں کو غلط القاب اور نفرت آمیز کلمات سے پکارا جب کہ کھلاڑیوں کو بمشکل سیکورٹی حکام نے ڈریسنگ روم تک پہنچایا تاہم اس کے باوجود گرائونڈ کے اندر اور گرائونڈ کے باہر پاکستانی شائقین کرکٹ کو نفرت، حقارت و تشدد کا نشانہ بنا کر یہ باور کروایا گیا، پاکستان کو بنگلہ دیش کے خلاف اپنا آخری میچ کھیلنا ہے اور یہ میچ بھی افغانستان والے میچ کی طرح ایک ٹینس میچ ثابت ہو سکتا ہے

یاد رہے بھارت نے جس انداز سے میچ میزبان ٹیم کے حوالے کیا اس سے صاف ظاہر ہو رہا تھا کہ بگ تھری کو پاکستان کے سیمی فائنل تک کی رسائی سے ڈر ہے اس سے قبل آئی سی سی اور دیگر کمنٹیٹر 1992ورلڈکپ سے حالیہ ورلڈکپ کا موازنہ کر چکے تھے اس موازنہ کا ڈر ایسا بگ تھری کے ذہین میں بیٹھا کہ اس نے کھیل کے ساتھ ہی کھلواڑ کر دیا اور اس جینٹل مین گیم کی ساکھ کو سخت نقصان پہنچایا پاکستان کو اس وقت ایک اہم جیت اور انگلینڈ کی ہار درکار ہے تاکہ پاکستان سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر سکے شائقین کرکٹ کے دلوں میں ایک شدید غصہ بگ تھری کے حوالے سے پایا گیا تاہم یہ دیکھنا بھی ضروری ہے کہ اگلا مرحلہ سپورٹس مین شپ کے ساتھ ہوتا ہے یا وہ بھی سیاست کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں