6

پنجاب میں بغاوت،وزیراعظم عمران خان کے ایک فیصلے نے صوبائی کابینہ میں ہلچل مچا دی، اہلیانِ پنجاب کو سرپرائز دینے کی تیاریاں

لاہور (نیوز ڈیسک ) پنجاب کابینہ میں ایک بار پھر تبدیلی کا امکان ظاہرکیاجارہا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے آئندہ دورہ لاہور سے قبل پنجاب کابینہ کو کارکردگی بہتر بنانے کے لیے آخری مہلت دے دی ہے۔ وزیراعظم نے کابینہ اراکین کی کارکردگی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے اور وہ آئندہ ہفتے لاہور کا دورہ کریں گے۔وزیراعظم عمران

خان لاہور کے دورے کے دوران کابینہ اراکین کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ لیں گے۔وزیراعظم عمران خان خود صوبائی وزرا کارکردگی کا بغور جائزہ لیں گے۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے بھی تفصیلی ملاقات کریں گے۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار وزراء کی کارکردگی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ناقص کارکردگی والے وزراء کے

محکموں میں ردوبدل اور تبدیلی کا امکان ہے۔اطلاعات کے مطابق بلدیات اور ثقافت سمیت دیگر قلمدان بھی تبدیل ہوں گے۔وزیراعظم نے بلدیاتی الیکشن کی تیاری کے لیے وزرا کو ہرصورت عوامی مسائل حل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی کئی بار پنجاب کابینہ میں ردوبدل کی گئی۔ ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گل کے مستعفی ہونے اور عون چوہدری کی برطرفی کے بعد پنجاب کابینہ میں مزید

تبدیلیاں ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔کارکردگی نہ دکھانے والے وزرا کو ہٹا دیا جائے گا اور صوبائی کابینہ میں مزید تبدیلیاں متوقع ہیں۔ذرائع کے مطابق کچھ وزرا کئی مواقع ملنے کے باوجود کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں اور عوامی مفاد اور وزیراعظم عمران خان کے وژن پر کام نہ کرنے والوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔وزرا موجودہ سیاسی صورتحال میں شدید دباؤ کا شکار ہے اور اہم امور متاثر ہو رہے ہیں،وزیراعظم عمران

خان کایہ بھی خیال ہے کہ عوام سے جو وعدے کیے گئے ان پر عمل نہیں ہو رہا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل چونکا دینے والا دعویٰ معروف صحافی اور تجزیہ کار چودھری غلام حُسین کی جانب سے کیا گیا تھا کہ حکومت کی پالیسیوں سے ناراض ہو نے والے پنجاب اسمبلی کے حکومتی اراکین کی تعداد 14 تھی، جبکہ ایک وہ ایم پی اے تھا جس کے گھر پر حکومت سے ناراضی کے حوالے سے حلف اُٹھایا گیا تھا، سو اب ان ناراض ارکان

کی تعداد 15سے بڑھ کر 24 ہو گئی ہے، مگر ابھی ان کا نمبر مزید بڑھ رہا ہے۔اس ناراضگی کی ایک وجہ یہ ہے کہ ایک مہینہ پہلے جو چیف سیکرٹری اور آئی جی تبدیل کیے گئے ہیں، وزیر اعظم عمران نے چند روز پہلے ایک شخص سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوبے میں نوکر شاہی اور پولیس میں جن ملازموں کو سفارشوں اور پیسے سے لگایا تھا اُنہیں ہٹا دیا گیا ہے ۔مگر پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کہتے ہیں ہیں کہ صوبہ پنجاب نوکر شاہی اور پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔سو انہوں نے بُزدار صاحب کے

کہنے پر اسمبلی کے اندر بغاوت کر دی ہے۔ کبھی آپ نے سُنا ہے کہ کسی حکمران پارٹی کے اپنے 25 اراکین اسمبلی اپنی ہی حکومت کے خلاف بغاوت کر دیں۔ اور وہ بھی صوبے کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے کہنے پر کی ہے۔ ان ارکان کا کہنا ہے کہ اگر آئی جی اور چیف سیکرٹری کو ہی اختیار دینے ہیں تو پھر وہی جا کر پنجاب اسمبلی میں قانون سازی کر لیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں