6

پاکستان ہمارے ساتھ اس چیز کی ادلا بدلی کر لے ۔۔۔۔۔ بھارت سے ایسی بھونڈی تجویز سامنے آگئی کہ آپ بھی سوچ میں پڑ جائیں گے

نئی دہلی(ویب ڈیسک)بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون ساز وکرم سینی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھی شہریت کا قانون لانا چاہیے، پاکستان ادلا بدلی کرلے جو ہندو وہاں تکلیف میں ہیں ان کو بھارت بھیج دیں اور بھارت کے مسلمانوں کو پاکستان میں شہریت دے دی جائے، ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ بین الاقوامی خبر

رساں ادارے کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون ساز وکرم سینی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھی شہریت کا قانون لانا چاہیے۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون ساز وکرم سینی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ اپنے ملک میں شہریت کا قانون نافذ کرے اور جو مسلمان بھارت میں متنازع شہریت کا شکار ہورہے ہیں ان کو پاکستان میں شہریت دے دی جائے۔وکرم سینی نے کہا کہ بھارت میں جو مسلمان شہریت کی وجہ سے ظلم برداشت کر رہے ہیں وہ اگر چاہیں تو پاکستان جا سکتے ہیں ان

کو کوئی نہیں روک رہا۔بی جے پی کے قانون ساز نے کہا کہ پاکستان ادلا بدلی کرلے جو ہندو وہاں تکلیف میں ہیں ان کو بھارت بھیج دیں اور بھارت کے مسلمانوں کو پاکستان میں شہریت دے دی جائے۔دوسری جانب بھارت میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور ایک درجن سے زائد ریاستوں نے اس قانون پر عمل درآمد سے انکار کردیا ہے، جن میں ریاست مہاشٹرا، دہلی، جھارکھنڈ، بہار، آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش، پنجاب، اوڑیسہ، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، راجستھان اور پدو

چیری شامل ہیں۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق بھارت کے معروف مذہبی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے دعویٰ کیا ہے کہ مودی حکومت نے ان سے ڈیل کرنے کی کوشش کی ہے کہ اگر وہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے حوالے سے مودی سرکار کی حمایت کردیں تو ان کے خلاف کی جانے والی تمام کارروائیاں روک کر بھارت واپسی کی راہ ہموار کردی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ مودی حکومت نے ستمبر

دوہزار انیس میں ایک وفد کے ذریعے ان سے رابطہ کیا تھا ۔سماجی رابطے پر موجود ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ویڈیو پیغام میں وہ مزید کہتے ہیں ان سے صحافیوں کی بڑی تعداد نے رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے کہ جس پر وہ بتارہے ہیں کہ تقریبا ساڑھے تین ماہ پہلے بھارتی حکام نے ان سے رابطہ کیاتھااور بتایا کہ وہ وزیر اعظم مودی کی خصوصی ہدایت پر

ان سے ملنے آئے ہیں۔ڈاکٹر ذاکر کے مطابق حکام نے وزیر اعظم مودی کا پیغام دیا کہ اگر وہ (ذاکر)کشمیر کے حوالے سے بی جے پی کے اقدام کی حمایت کریں تو بدلے میں ان پر لگائے گئے الزامات اور ان کی بھارت واپسی میں حائل رکاوٹیں ختم کردی جائیں گی۔ڈاکٹر ذاکر کے مطابق حکام نے یہ بھی کہا کہ وہ حکومت اور ذاکر نائیک کے درمیان موجود تمام غلط فہمیوں کو بھی ختم کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکام نے انہیں بتایا کہ وہ اس طرح

حکومت اور مسلمان اقلیت کے درمیان موجود تناو کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ذاکر نائیک کے مطابق انہوں نے حکومتی پیشکش کو فوری طور پر مسترد کردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں