5

شہور صحافی نے کم عمری میں اداکارہ ریما سے ناجائز فائدہ اٹھایا تھا ؟

لاہور (ویب ڈیسک) لالی وڈ کی ماضی کی مقبول اداکارہ ریما نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں ان کا ایک سیاستدان کے ساتھ اسکینڈل بنایا گیا جو جھوٹ پر مبنی تھا۔ریما خان کے مطابق سیاستدان کے ساتھ جھوٹا اسکینڈل بنائے جانے پر انہیں بہت تکلیف ہوئی، وہ آج بھی اس اسکینڈل کو سوچ کر

افسردہ ہو جاتی ہیں۔ریما نے ماضی میں بنائے گئے اس اسکینڈل کا اگرچہ ذکر کیا، تاہم انہوں نے اس سیاستدان کا نام لینے سے گریز کیا جن کے ساتھ ان کا جھوٹا اسکینڈل بنایا گیا تھا۔’انڈیپینڈنٹ اردو‘ کو دیے گئے انٹرویو میں اداکارہ ریما نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ اسکینڈل جھوٹا تھا اور وہ ایک صحافی نے بنایا تھا۔ریما خان کے مطابق جس صحافی نے یہ جھوٹا اسکینڈل بنایا ان کا خیال تھا کہ میں انہیں انٹرویو نہیں دیتی اور بہت نخرے کرتی ہوں۔اداکارہ نے اسکینڈل بنانے والے صحافی کا نام لینے سے بھی گریز کیا، تاہم انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صحافی ہی شان اور انہیں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے لیے اکساتے رہے۔اداکارہ نے بتایا کہ جب وہ اور شان فلم

انڈسٹری میں آئے تو دیکھتے ہی دیکھتے مشہور ہوگئے اور انہیں ’سپر اسٹار‘ جیسی حیثیت مل گئی اور لوگ انہیں چاہنے لگے۔ریما خان کے مطابق جب انہیں شہرت ملی اور فلم انڈسٹری کا حصہ بنیں تو اس وقت وہ اور شان دونوں کم عمر تھے اور انہیں ٹین ایجر جوڑا کہا جاتا تھا اور ان دونوں کی کم عمری کا فائدہ صحافیوں نے اٹھایا۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ کم عمر ہونے کی وجہ سے شان اور ان میں میچوئرٹی نہیں تھی اور صحافی انہیں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے لیے اکسا کر خبریں اور ہیڈ لائنز بناتے رہے۔اداکارہ نے بتایا کہ اس وقت جب کوئی صحافی ان سے ملتا تو انہیں کہتا کہ شان نے ان کے بارے میں فلاں بات کہی ہے اور جب کوئی شان سے ملتا تو انہیں کہتا کہ ریما نے آپ کے بارے میں فلاں بات کہی ہے

جس کے بعد ہم دونوں ایک دوسرے کے خلاف بات کر دیتے تھے اور صحافی اس بات کی ہیڈلائن نکال کر خبریں بناتے تھے۔انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کے اور شان کے درمیان اختلافات رہے ہیں، تاہم یہ بھی اعتراف کیا کہ ان دونوں نے مل کر اچھا کام کیا اور انہیں ایک ساتھ انتہائی بہترین کام کرنے کا موقع نہیں ملا۔اداکارہ نے شان کو اس وقت کا بھی فلم انڈسٹری کا سپر اسٹار قرار دیا اور کہا کہ ان کی صلاحیتوں سے فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا۔ایک سوال کے جواب میں ریما نے شان کو اب بھی پہلے نمبر پر رکھا جب کہ فہد مصطیٰ کو دوسرے، ہمایوں سعید کو تیسرے اور فواد خان کو آخری یعنی

چوتھے نمبر پر رکھا۔ریما خان نے اداکارہ ماہرہ خان اور مہوش حیات کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی گریس کا مزید خیال رکھیں اور سوشل میڈیا پر ہر وقت ایکٹو رہتے وقت مزید محتاط رہیں۔اداکارہ نے انٹرویو کے دوران اپنی ازدواجی حیثیت پر بھی بات کی اور کہا کہ شادی کے بعد وہ ہر فیصلہ یا کام سوچ سمجھ کر کرتی ہیں کیوں کہ اب ان پر بیوی اور بہو کی ذمہ داری بھی ہے۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کا بہت خیال رکھتی ہیں اور ان کا زیادہ تر وقت ان کی دیکھ بھال میں ہی صرف ہوجاتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ ماضی میں انہیں بھارتی فلموں سے کام کی پیش کش بھی ہوئی، تاہم انہوں نے محض اس لیے بھارتی فلموں میں کام کرنے سے انکار کردیا

کیونکہ وہ فلم میں کام کرنے کے لیے لباس پر سمجھوتا نہیں کر سکتی تھیں۔خیال رہے کہ ریما خان نے 2011 میں پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر طارق شہاب کے ساتھ شادی کرکے امریکا منتقل ہوگئی تھیں۔مارچ 2019 میں ریما خان کو حکومت پاکستان نے تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازاشادی کے بعد چند سال تک وہ شوبز سے دور رہیں بعد ازاں انہوں نے شوبز میں واپسی کی اور وہ مختلف تقریبات اور منصوبوں میں بھی دکھائی دیں۔ریما خان کا ایک بیٹا ہے اور شان دار اداکاری پر رواں سال مارچ میں حکومت پاکستان نے ریما کو تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا۔ ریما خان کا کہنا

ہے کہ ان کی سیاست میں صرف اتنی ہی دلچسپی ہے کہ نیشنل اور انٹرنیشنل لیول کی سیاست میں کیا ہو رہا ہے اور وہ کسی کو اپنا فیورٹ بنا کر اس کے حق اور کسی دوسرے کے خلاف باتیں نہیں کرتیں۔ریما خان کہتی ہیں کہ ان کے خیال میں ایک ایماندار لیڈر قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے۔ اداکارہ ریما خان کا کہنا تھا کہ وہ ایک انٹرنیشنل پراجیکٹ کرنے جا رہی ہیں جس میں مختلف لوگوں کے انٹرویوز ہوں گے۔ ان کے مطابق اس سے پہلے بھی وہ امریکی سیاستدانوں کے انٹرویوز کر چکی ہیں جو ان کے لیے بہت اچھا تجربہ رہا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے اللہ نے بیٹے سے نوازا ہے۔ بیٹے کا نام سید محمد اذلان شہاب ہے۔ بہت لاڈلا ہے میرا سارا وقت میرا بیٹا لیتا ہے، اس کے سارے کام میں خود کرتی ہوں۔تاہم ریما کا کہنا ہے کہ وہ پرائیویسی کا بہت زیادہ خیال رکھتی ہیں۔

’میں میڈیا پر اپنے بیٹے کو نہیں لے کر آتی میری بہنیں بہت خوبصورت ہیں لیکن میں کبھی ان کو بھی میڈیا پر نہیں لے کر آئی کیونکہ ایسے ہی کوئی کسی طرح کا بھی کمنٹ کر دے یا بات لکھ دے تو معاملات بگڑ جاتے ہیں۔ اس لیے ہمیشہ پرسنل لائف کو میڈیا سے دور رکھا۔‘’میں جب ہیروئین تھی تب والی زندگی کا اپنا مزہ تھا اب ایک بیوی ہوں تو اس زندگی کا اپنا مزہ ہے۔ پہلے کسی بات کی فکر نہیں ہوتی تھی اب ہر کام کرنے سے پہلے سوچنا پڑتا ہے کہ کہیں لوگ اور سسرال والے یہ نہ کہیں کہ شوبز کی لڑکیاں گھر بسانے والی نہیں ہوتیں۔‘ریما خان جو کہ اداکاری کے ساتھ ساتھ ہدایت کاری بھی کر چکی ہیں کا کہنا ہے کہ بطور اداکارہ کام کرنا آسان ہوتا ہے کیونکہ اس میں آپ نے اپنے آپ پر توجہ دینی ہوتی ہے لیکن بطور ڈائریکٹر آپ کو ہر شعبے کو دیکھنا ہوتا ہے میرے دونوں تجربے بہت ہی یادگار رہے ہیں۔’میر ی خوش

نصیبی ہے کہ محمد علی، ندیم اور معین اختر نے میری فلم کی اوپننگ کی۔ مجھے شمیم آرا کی ڈائریکشن میں کام کرنے کا موقع ملا۔ میں نے ایک ڈرامہ کیا تھا جس کے بعد وقت کی کمی کی وجہ سے مزید ڈراموں میں کام نہیں کر سکی۔‘انگریزی زبان پر تبصرہ کرتے ہوئے ریما نے کہا کہ یہ میرا یا آپ کا نہیں بلکہ پوری سوسائٹی کا کمپلیکس ہے۔ اگر کوئی غلط انگلش بول دے تو اس کا مذاق بنایا جاتا ہے لیکن اگر کوئی انگریز غلط اردو بولے تو دیکھا ہے کہ کسی نے مذاق بنایا ہو؟’انگریزی میں گالی دی جائے تو اتنا برا نہیں مانا جاتا لیکن اگر پنجابی میں کوئی گالی دے تو انا کا مسئلہ بن جاتا ہے۔ ہمیں اپنی زبان کو لے کر شرمندگی محسوس نہیں کرنی چاہیے نہ ہی کسی کا مذاق بنانا چاہیے۔‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں