6

ترکی کے سی پیک میں شامل ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پاکستان

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترکی کے سی پیک میں شامل ہونے پر کوئی اعتراض نہیں، ترکی کے سی پیک میں شامل ہونے سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا، ترک صدر کے دورے سے تعلقات متاثر ہونے کی افواہیں دم توڑ گئیں۔ انہوں نے ترک صدر کے دورہ پاکستان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ میں کوئی دو بلاکس نہیں بن رہے، مسلم مخالف قوتیں تقسیم کا تاثر پھیلا رہی ہیں، پاکستان اور ترکی ہرموقعے پر ایک دوسرے کی مدد کریں گے۔
ترک صدر کے دورہ پاکستان سے ترکی سے تعلقات متاثر ہونے کی افواہیں دم توڑ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کی دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے۔ ترک صدر کے دورہ پاکستان سے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ ترکی سی پیک میں دلچسپی لے گا تو پاکستان کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
سی پیک کے تحت جو اکنامک زون بنا رہے ہیں اس میں سب ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔
دیکھنا یہ ہے کہ ایک دوسرے کو کس طرح فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔ واضح رہے ترک صدر طیب اردوان پاکستان کے دو روزہ دورے کیلئے نورخان ایئر بیس پہنچ گئے ہیں، خطے کی موجودہ صورتحال اور معیشت کی مضبوطی کیلئے ترک صدر کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، وزیراعظم عمران خان نے نورخان یئربیس پر خود جاکر ترک صدر کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا، نور خان ایئربیس پر ترک صدر طیب اردوان کو مسلح فوج کے چاک وچوبند دستے نے سلامی پیش کی۔
ترک صدر کو بچوں نے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا ۔ ترک خاتون اول بھی ترک صدر کے ہمراہ ہیں، وزیرعظم عمران خان نے ترک مہمانوں کی خود گاڑی ڈرائیو کی۔ ترک صدر وزیراعظم ہا¶س پہنچے تو ان کو گارڈ آف آنرز پیش کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ ترک صدر کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد بھی پاکستان پہنچا ہے۔ ترک مہمانوں کو ایوان صدر میں عشائیہ دیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان کل ترک صدر کو ظہرانہ دیں گے۔ ترک صدر طیب اردوان وزیراعظم عمران خان اورصدر مملکت سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں