6

جتنی جلدی ہو سکے مجھے کروناوائرس کی ویکسین چاہئے،ٹرمپ

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی ریاست سیاٹل میں کروناوائرس سے چھ افراد کی ہلاکت کے بعد امریکا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس بلایا جس میں ملک بھر کی فارما کمپنیوں کے سی ای اوز، امریکا کے قومی ادارہ برائے صحت کے سربراہ

اوردیگر طبی حکام شریک ہوئے۔دوران اجلاس امریکی صدر نے وبائی امراض سے بچاو کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر ٹونی فاوسی سے کہاکہ انہیں جلد سے جلد اس مرض کاعلاج چاہئے اور وہ چند ماہ میں اس وائرس کی ویکسین تیار کریں جس پر ٹونی فاوسی نے جواب دیا کہ ایک سال سے کم عرصے میں اس ویکسین کی تیاری ممکن نہیں ہے اس لئے انہیں ایک سال کا وقت دیا جائے۔ ڈیلی میل کے مطابق امریکی صدر کو یہ بھی بتایاگیاکہ آئندہ چند ماہ میں اہم اس ویکسین کے انسانوں پر تجربے کے قابل ہوجائیں گے۔ امریکا کے قومی ادارہ برائے صحت کے سربراہ فاوسی نے کہا کہ وہ پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ اس پر ایک سے ڈیڑھ سال لگ جائیں گے جس پر ٹرمپ نے کہااگر انہیں کچھ ماہ میں مکمل کیاجاتا تو بہتر ہوتا۔واضح رہے کہ کرونا وائرس اب امریکی شہریوں کی جانیں نگلنے لگا ہے اور اس وقت تک چھ امریکی شہری اس وائرس کاشکار ہوچکے ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق کرونا وائرس سے دنیا بھر میں موات ہو رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہو گئی ہے جبکہ 4 نئے مشتبہ کیسز سامنے آ گئے ہیں۔ دوسری جانب دنیا کے مختلف ممالک میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی، وائرس سے مجموعی طور پر 89 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ امریکہ، تھائی لینڈ میں دو، دو جبکہ ایران میں 66 اور اٹلی میں 34 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، سکاٹ لینڈ، چیک ریپلک اور ڈومینک ریپبلک وائرس سے تازہ شکار ہونے والے ممالک ہیں۔ جنوبی کوریا بھی وائرس سے بری طرح متاثر ہوا ہے اور وہاں اب تک 4 ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوریا میں 500 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں