6

بریکنگ نیوز: بائے بائے تحریک انصاف۔!!! برسوں کی رفاقت بالآخر ختم شُد۔۔۔ جہانگیرترین نے اپنے مستقبل کے بارے دھماکہ خیز اعلان کردیا

رہنما تحریک انصاف جہانگیر ترین نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں دوران انٹرویو کہا ہے کہ میرا اب کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے، میں بس اب اپنی فیملی اور کاروبار پر دھیان دوں گا . ان کا کہنا تھا کہ میں بہت جلد مایو س ہونے والا آدمی نہیں ہوں .

میں ہر حال میں خوش رہتا ہوں.مجھے اس وقت کسی شخص سے کوئی مایوسی نہیں . یاد رہے کہ آٹا اور چینی بحران میں سبسڈی کے معاملے پر جہانگیر ترین حکومت کیخلاف کھل کر سامنے آئے ہیں اور متعدد ٹی وی انٹرویوز میں تحریک انصاف سے متعلق باتیں سامنے لائے ہیں.سینئر صحافی ندیم ملک نے وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست سمجھے جانے والے اور آج کل چینی بحران تنازع میں زیر بحث شخصیت جہانگیر ترین کا انٹرویو کیا ، جس دوران انہوں نے سوال کیا کہ آپ کی آدھی پارٹی اس وقت بہت خوش ہے ، وہ کہتے ہیں ، اچھا ہے جہانگیر ترین کو سزا ملی اور وہ فارغ ہو گیا ، اس نے پارٹی کو قابو میں کر کے رکھا ہوا تھا ؟.جہانگیر ترین نے سوال سننے کے بعد جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو اس کی پوری کہانی بتاتا ہوں کہ مخالفت کی بنیادی وجہ نظریے کا فرق ہے ، 2013 کے الیکشن

میں ہم بری طرح ہار گئے ،دھاندلی کا شور کیا اور دھاندلی ہوئی ، چندسیٹوں پر ہوئی .جہانگیر ترین کی چند سیٹوں والی بات سن کر ندیم ملک تھوڑا سا چونکے اور انہوں نے دوبارہ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ” صرف چند سیٹوں پر ؟“

جس پر جہانگیر ترین نے کہا کہ میری بات سن لیں ، میں کھل کر بات رہاہوں .پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس کے بعد میں عمران خان کے پاس گیا اور کہا کہ ہم نے اگلا الیکشن جیتنا ہے ، جس طرح ہم نے پچھلا الیکشن لڑا اور جس طرح ٹکٹیں دیں ، ہم جیت نہیں سکتے .جہانگیر نے بتایا کہ عمرا ن خان نے مجھے کہا کہ تمہارا مطلب کیا ہے ؟،میں نے کہا کہ یہ پنجاب کا ڈیٹا ہے ، 50 فیصد سیٹیں جب ہمار ہارے تو ان میں ہمارے امیدوار دوسرے نمبر پر بھی نہیں آئے ، ہم ٹیبل پر ہی نہیں تھے ، ہمارے امیدوار تیسرے ، چوتھے اور پانچویں نمبر پر تھے ، اگر پیمانہ لگائیں تو جہاں سکینڈ آئے اور کم از کم بیس فیصد ووٹ لیے ہیں تو 66 فیصد ایسے تھے جہاں ہمیں 20 فیصد ووٹ بھی نہیں ملے تھے .

جہانگیر ترین نے بتایا کہ میں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ ہمارے امیدوار غلط تھے ، ہم نے امیدوار تبدیل کرنے ہیں ، یہ پنجاب ہے یہاں سیاسی خاندان ہیں جب تک ہم سیاسی خاندانوں کے لوگ نہیں لائیں گے آپ وزیراعظم نہیں بن سکتے .

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں