10

کرونا وائرس ۔۔نص بندی۔۔پارلیمنٹ کیسے بچی۔۔حیرت انگیز انکشافات

کرونا وائرس ۔۔نص بندی۔۔پارلیمنٹ کیسے بچی۔۔حیرت انگیز انکشافات
انسان کے بنائے کورونا وائیرس کی آڑ میں دنیا کی آبادی کو کنٹرول، نص بندی، موسمیاتی تبدیلی یا کچھ اور
حکومت اور جہانگیر ترین کو نتھ ڈال کر تحریک عدم اعتماد کامیاب کروانے کی سازش کس نے ناکام بنائی
آب پارہ والوں کا ہنگامی عین اسوقت صدارتی گھر کا دورہ جب کپتان اور ڈاکٹر کوئی نسخہ تیار کر رہے تھے
تینوںبڑوں کی آب پارہ میں شاپنگ کے بعد یقین دہانی کہ روزہ اب عصر نہیں مقررہ وقت پرہی افطار ہوگا
کرونا وائرس کے انسانی زندگیوں پر تباہ کن اثرات سامنے آرہے ہیں۔اور اب ایک عجیب و غریب رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں وائرس کے مردوں کے تولیدی نظام پر اثر دیکھا گیا ہے چینی ماہرین کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس مردانہ قوت پر اثر انداز ہوتا ہے اور مرد اپنی جنسی صلاحیتوں سے محروم ہو کر مردانہ کمزوری کا شکار ہو سکتے ہیں، کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس خصیوں کے ان حصوں کو نقصان پہنچاتا ہے جو مردانہ مادہ منویہ بناتے ہیں اس نقصان کے بعد سے مرد اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتے ہیں جبکہ یہ وائرس مردانہ عضو خاص کے جنسی عمل میں مخصوص حالت کو بھی متاثر کرتا ہے اس تحقیق میں ایسے تمام مردوں کو تنبیہہ کی گئی ہے جو کرونا سے صحت یاب ہوئے کہ وہ اپنا سیمن اینڈ سپرم ٹیسٹ کرائیں تاہم اس تحقیق پر دنیا بھر کے سائنسدانوں کی جانب سے سخت تنقید بھی ہو رہی ہے۔ اور اب یہ تحقیق چینی سائنسدانوں کی جانب سے نظر ثانی کے عمل میں ہے
اگر ایسا ہے تو جس نے بھی یہ وائیرس ایجاد کیا ہے وہ اکیلے نہیں کر سکتا اور اگر کسی نے اکیلے بھی کیا ہو گا تو اس کے پیچھے ممکن ہے کسی ایسے انسان کی سوچ ہو جو دنیا میں بڑھتی ہوئی آبادی یا ماحولیاتی آلودگی اور دنیا کو جلدی میں تباہی کی طرف جاتا دیکھ رہا ہے لیکن اگر دیکھا جاے اس کورونا کے کے باعث دنیا میں ماحولیاتی تبدلی میں واضع کمی دیکھنے میں ملی ہے اور اگر اس کے پیچھے ممالک کی طرف توجہ دوڑائی جاے تو دنیا میں تمام اولڈ ہاوسز تقریبا ختم ہو گئے ہیں ان اولڈ ہاوسز پر دنیا کے مہذب ممالک اربوں ڈالر ماہانہ خرچ کر رہے تھے ان اولڈ ہاوسز میں وی آئی پی سہولیات کے علاوہ ایک بابے کو دونوکر ، مفت ٹرانسپورٹ ، مفت ادویات، اور ہزاروں ڈالر ماہانہ اعزازیہ دینا پڑتا تھا اور دنیا میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد کا یہ بابے پچانوے فیصد ہیں جن کی عمریں ساٹھ سال سے زائد تھیں پھر کس طرح امریکا نے پوری دنیا کا تیل ذخیرہ کر لیا ایسے ہی رمضان کی آمد سے قبل ذخیرہ اندوزوں نے ٹماٹر آلو پیاز سبزیاں فروٹ سستے داموں خریدا اور یکم رمضان کو ساری کسر نکال لی اور اگر تحقیق کی جاے گی تو اس امر کے پیچھے بھی بہت بڑی کہانی نظر آئے گی ایسے میں دیکھا جاے اور صرف پاکستان پر ہی نظر دوڑائی جاے تو وہ سردی جو پچھلے سالوں میں تقریبا ختم ہی ہو گئی تھی ابھی اپریل کے ختم ہونے تک موجود ہے جس سے نہ صرف آبی ذخائیر میں آضافہ ہوگا بلکہ پوری دنیا میں فضا میں موجود آلودگی کو بھی ختم کرنے میں مدد ملی ہے
افواہ ساز کہتے ہیں کہ پلیٹ لیس ڈرامے میں یہ طے ہوا تھا کہ نون لیگ لندن یاترہ کے بدلے میںان ہاوس تبدیلی کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کرے گی اور جو گارنٹر ہیں وہ اس سلسلہ میں غیر جانبدار رہونگے وہ کسی بات میں مداخلت نہیں کرینگے اور پھر ایف آئی اے سے جو رپورٹ تیار کروائی گئی اس میں جہانگیر ترین کا نام بھی ڈلوا دیاگیا جو اس نے نون لیگ کے دور میں سبسڈی حاصل کی تھی حالانکہ چینی
آٹا بحران تو موجودہ دور کا تھا لیکن اس میں پچھلے دور حکومت کی سبسڈی کو بھی ڈال دیا گیا تاکہ جہانگیر ترین کو کھڈے لائن لگایا جائے
سازش یہ تھی چونکہ جہانگیر ترین اور عمران خان کے اس وقت تک اختلافات عروج پر ہونگے اور جب تحریک عدم اعتماد آئے گی تو وہ نہ صرف اپنا جہاز اور مال و دولت استعمال نہیں کر سکیں گے بلکہ ممکن ہے وہ بھی اندرون خانہ اپنی بے عزتی کا بدلہ لیتے ہوئے اپنا کردار ادا کرینگے یہی وجہ ہے کہ ابھی تک جہانگیر ترین کے خلاف نون لیگ کوئی سخت موقف نہیں اپنا رہی بلکہ نرم گوشہ رکھے ہوئے ہے اور پھر جب کپتان کو اس سازش کا پتہ چلا تو اس نے بھی گزشتہ روز شائع ہونے والی رپورٹ پر یو ٹرن لے لئے اور پھر سب دیکھیں گے کہ جس طرح اعظم سواتی ، بابر اعوان ،علیم خان باعزت واپس آئے اسی طرح ایک د ن جہانگیر ترین بھی موجود ہونگے اور ارباب شہزاد اور اعظم سلیمان کی واپسی تو آپ سب نے دیکھ ہی لی ہوگی
افواہ ساز کہتے ہیں کہ ڈراپ سین اسوقت ہوا جس روز شاہراہ دستور کے بڑے محل میں کپتان اور ڈاکٹر کوئی نسخہ کیمیا تیار کر رہے تھے عین اسوقت آبپارہ مارکیٹ کے مکین بھی اس نسخہ کیمیا کی تلاش میں ادھر پہنچ گئے اور پھر وہی ہوا کہ ایک دن بعد آب پارہ والے کپتان سے ملنے ان کے ہاں پہنچ گئے اور یقین دہانی کروائی کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا اور پھر سب نے دیکھا کہ اگلے ہی روز توسیع والی سرکار کپتا ن کو ساتھ لے کر سحری کا سامان لینے آب پارہ پہنچ گئے اور کہا جاتا ہے کہ آب پارہ سے نہ صرف سحری کا سامان خریدا گیا بلکہ اچھی افطاری کا بھی سامان خرید لیا گیا اور پھر وعدے ہوے کہ اب افطاری مقررہ وقت پر ہی ہو گی اب کوئی بھی عصر کے وقت روزہ نہیں توڑے گا اور ممکن ہے کہ اس مرتبہ روزہ فقہ جعفریہ کے مطابق کچھ دیر سے ہی کھولا جاے
کالم

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں