6

سپریم کورٹ کا شاپنگ مالز اور مارکیٹس پورا ہفتہ کھولے رکھنے کا حکم

پاکستان کی سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بند رکھے گئے شاپنگ مالز کو کھولنے کا حکم دیا ہے۔ 
پیر کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالتی بینچ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے حکومت کا وہ حکم نامہ کالعدم قرار دیا جس میں کہا گیا تھا کہ کاروبار سنیچر اور اتوار کو بند رکھا جائے۔ عدالت نے قرار دیا کہ دو دن کاروبار بند رکھنے کا حکم آئین کے آرٹیکل 4, 18 اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ پنجاب میں شاپنگ مالز فوری طور پر آج ہی سے کھلیں گے جبکہ سندھ میں حکومت شاپنگ مالز کھولنے کے لیے وزارت صحت سے منظوری لے گی۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پنجاب اور اسلام آباد کی انتظامیہ شاپنگ مالز کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے، سندھ میں شاپنگ مالز بند رکھنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ صوبائی حکومت شاپنگ مالز کھولنے کے لیے وفاقی حکومت سے رجوع کرے۔ اجازت ملنے کے بعد صوبے مالز کھولنے میں رکاوٹ پیدا نہ کریں۔ 
چیف جسٹس نے عدالتی حکم میں کہا کہ کورونا نے پاکستان کو اتنا متاثر نہیں کیا جتنے وسائل صرف کیے جا رہے ہیں۔
عدالتی آرڈر میں لکھوایا گیا کہ ’سیکرٹری صحت کے مطابق اسلام آباد میں سالانہ ایک ہزار لوگ پولن سے مر جاتے ہیں۔ دیگر بیماریوں سے بھی ہزاروں لوگ مر رہے ہیں۔ امید ہے حکومت صرف کورونا پر سارے وسائل نہیں جھونکے گی۔‘
سماعت کے آغاز پر کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ کچھ مارکیٹس کو ایس او پیز پرعمل نہ کرنے پر سیل کیا ہے، اس پر چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور کمشنر کراچی کو ہدایت دی کہ چھوٹے دکانداروں کو کام کرنے سے نہ روکیں، آپ دکانیں بند کریں گے تو دکاندار تو کورونا کے بجائے بھوک سے مرجائے گا، سیل کی گئی مارکیٹس کو بھی کھولیں اور انہیں ڈرانے کے بجائے سمجھائیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے سوال کیا کہ کراچی میں پانچ بڑے مالز کے علاوہ کیا سب مارکیٹیں کھلی ہیں؟ اگر باقی مارکیٹس کھلی ہیں تو شاپنگ مال کیوں بند رکھے گئے ہیں؟ 
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ منطق بتائی جائے۔ کیا وبا نے حکومتوں سے وعدہ کر رکھا ہے وہ ہفتے اور اتوار کو نہیں آئے گی۔ کیا حکومتیں ہفتہ اتوار کو تھک جاتی ہیں۔ کیا ہفتہ اتوار کو سورج مغرب سے نکلتا ہے۔ ہم تحریری حکم دیں گے کہ ہفتے اور اتوارکو تمام چھوٹی مارکیٹیں کھلی رکھی جائیں۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ’عید پر رش بڑھ جاتا ہے۔ ہفتے اور اتوار کو بھی مارکیٹیں بند نہ کرائی جائیں۔ آپ نئے کپڑے نہیں پہننا چاہتے لیکن دوسرے لینا چاہتے ہیں۔ بہت سے گھرانے صرف عید پر ہی نئے کپڑے پہنتے ہیں۔‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں