6

صحافی جمال خشوگی کے بیٹوں نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کردیا

مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بیٹوں نے والد کے قاتلوں کو معاف کر دیا . صالح خشوگی نے کہا ضیلت والی رات وہ اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کرتے ہیں . 

اللہ تعالیٰ کا حکم ہے جس  نے ایک شخص کو معاف کیا اور اس کے ساتھ مفاہمت کی تو اس کا اجر اسے اللہ تعالیٰ دیتا ہے.جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث گیارہ افراد کو مورد الزام ٹھہرایا گیا تھا جن میں سے پانچ کو سزائے موت جبکہ تین کو چوبیس، چوبیس برس قید  کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ ترکی نے رواں برس مارچ میں بیس سعودی شہریوں کو مورد الزام ٹھہرایا تھا.جمال خاشقجی کو آخری بار دو اکتوبر دو ہزار اٹھارہ میں ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ میں دیکھا گیا تھا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی تھی تاہم ان کے جسم کی باقیات آج تک نہیں ملی ہیں.واضح رہے کہ رواں سال مارچ کے مہنے میں ترکی نے مقتول صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں 20 سعودی شہریوں پر فردِ جرم عائد کر دی تھی. جن افراد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی ان میں شہزادہ محمد بن سلمان کے

2 قریبی ساتھی بھی شامل تھے جبکہ ان تمام افراد کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے گئے تھے، لیکن چونکہ کوئی بھی شخص ترکی میں موجود نہ تھا اس لیے کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکا.جن سعودی شہریوں پر فردِ جرم عائد کی گئی ان میں سعودی شاہی عدالت کے سابق مشیر سعود القحطانی اور سابق ڈپٹی ہیڈ انٹلیجنس احمد العسیری بھی شامل تھے، ان افراد پر مقتول کو اذیت پہنچانے اور دوسروں کو قتل کے لیے اکسانے کا الزام تھا. علاوہ ازیں جمال خاشقجی قتل کیس میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر بھی اُنگلیاں اُٹھتی رہی ہیں.یہاں تک کہ امریکی خفیہ اداروں نے یہ تک دعویٰ کیا تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے مبینہ حکم پر ہی سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قتل کیا گیا. ان کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی امریکہ میں مقیم ہو چکے تھے اور اپنی تحریروں میں سعودی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے تھے. جمال خاشقجی ترکی میں سیر و سیاحت کی غرض سے آئے تھے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں