4

غریب بچے کی تار سے بنائی ٹیڑھی میڑھی عینک ہزاروں ڈالر میں کیسے بکی؟

یمن میں ایک غریب بچے کی لوہے کے تار سے بنائی مصنوعی ٹیڑھی میڑھی عینک کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل کیا ہوئی کہ اس پر تحفوں کی بارش شروع ہو گئی . سعودی اخبار کے مطابق جنگ سے متاثرہ ایک یمنی بچے نے، جس کا نام محمد بتایا گیا ہے، تاروں سے ایک عینک بنائی .

گرد آلود کپڑوں اور چہرے کے ساتھ آنکھوں پر لگائی عینک کی تصویر نے پتھر دل بھی موم کردیے. ایک مقامی صحافی اور فوٹو گرافر عبداللہ الجرادی نے ننھے محمد کی عینک کے ساتھ تصویر لی اور اس کی عینک کو آن لائن نیلامی کے لیے پیش کردیا. دیکھتے ہی دیکھتے بچے اور اس کے خاندان کے لیے عید کے کپڑے اور تحائف کی بھرمار ہوگئی. صرف یہی نہیں بلکہ اس کی یہ عینک آن لائن بولی میں یمن میں سعودی عرب کے بارودی سرنگوں کے انسداد کے لیے جاری پروگرام مسام کے ڈائریکٹر جنرل اسامہ القصیبی نے 25 لاکھ یمنی ریال میں خرید لی.

امریکی کرنسی میں یہ رقم چار ہزار ڈالر سے زیادہ ہے. تم شراء نظارة الطفل النازح محمد من قبل مدير عام مشروع مسام لنزع الألغام في اليمن الأستاذ أسامة القصيبي @AlgosaibiOusamaبمبلغ اثنين مليون وخمس مائة ألف ريال يمني (2,500,000) وبهذا نعلن إغلاق المزاد ويبقى باب المساهمة بأي مبلغ مفتوح إلى غداً#مزاد_نظارة_نازح

pic.twitter.com/Gie7vNsquM

— عبدالله الجرادي | ABDULLAH AL-JARADI (@ab_aljaradi) May 19, 2020 /> العربیہ کے مطابق ایک ٹوٹی پھوٹی عینک کے ذریعے اپنی زندگی بدلنے ولا بچہ اپنے خاندان کے ساتھ آج کل یمن کی مشرقی گورنری مآرب میں ایک پناہ گزین کیمپ میں رہائش پذیر ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں