6

کمزور کو آنکھیں دکھانا اور طاقتور کے آگے بھیگی بلی بن جانا بھارت کی پرانی عادت ہے، بھارت کو آئینہ دکھا دیا گیا

صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کمزوروں کو آنکھیں دکھانا اور طاقتور کے آگے بھیگی بلی بن جانا بھارت کی پرانی عادت ہے . بھارت کی فوج گزشتہ اکہتر سال سے نہتے اور پرامن کشمیریوں کو قتل کرنے کے علاوہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان پر حملہ کر کے قبضہ کرنے اور پاکستان کو جنگ کی بھٹی میں جھونکنے کی دھمکیاں دیتی چلی آرہی ہے جس کا دنیا نے نوٹس نہیں لیا اور اب نوبت یہاں تک آن پہنچی کہ بھارت کے انتہا پسند حکمرانوں نے چین اور نیپال کے ساتھ بھی پنگے بازی شروع کر دی تھی جس کا چین نے نوٹس لیا ہے . 

لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر چین .بھارت فوجی تنائو کے حوالے سے پاکستان کے دو نجی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت چین کے مقابلے میں تو کچھ نہیں کر سکتا لیکن آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی آزادی اور سلامتی کو بھارت کے ہاتھوں سخت خطرات لاحق ہیں. انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی خطہ میں جنگ کا سبب بن سکتی ہے جس کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہو گی. صدر آزادکشمیر نے کہا کہ جنگ بچوں کا کھیل نہیں ہے لیکن بھارت کے انتہاء پسند حکمران مودی کی قیادت میں مسلسل ایسے اقدامات کر رہے ہیں جو خطہ میں تباہ کن جنگ کا سبب بن سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ بھارت کا ہمسایہ ممالک خاص طور پر پاکستان اور کشمیریوں کے ساتھ رویہ جارحانہ ہے جبکہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی اور اس کی نظریاتی ماں آر ایس ایس خطہ میں جنگی ماحول پیدا کر کے

سیاسی فائدہ اٹھانے کا خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں. پاکستان کی 28مئی 1998کو حاصل ہونے والی ایٹمی صلاحیت پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ ایٹمی صلاحیت نے ملک کو ایک ناقابل تسخیر حصار بنا دیا ہے. ایٹمی صلاحیت ملک کے لئے تلوار بھی اور ڈھال بھی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ہم اس کو تلوار کے بجاے ڈھال کے طور پر استعمال کریں لیکن ہمیں ایک مکار اور ناقابل اعتبار دشمن کا سامنا ہے جو کسی وقت کچھ بھی کر سکتا ہے. صدر آزادکشمیر نے خدشہ ظاہر کیا کہ بھارت نیو کلیئر تھریش ہولڈ کے نیچے یا اس کے آس پاس کوئی فالس فلیگ آپریشن، محدود جنگ یا ہائبرڈ وار یا کچھ بھی کر سکتا ہے. بھارتی حکمران اور ہندو انتہاء پسند تنظیموں کا اکھنڈ بھارت کا خواب بہت پرانا ہے لیکن یہ خواب پہلی بار پاکستان بننے کے بعد چکنا چور ہوا تھا لیکن بھارت کے نیتائوں نے پاکستان کے وجود کو کبھی بھی دل سے تسلیم نہیں کیا

اور وہ سات دہائیوں سے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی مسلسل سازشیں کر رہے ہیں. لداخ میں چین بھارت سرحدی کشیدگی کا ذمہ دار بھارت کو ٹھہراتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ چین جنگ پر یقین رکھنے والا ملک نہیں لیکن بھارت مسلسل اشتعال دلا کر چین کو جنگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے اور اگر ایسا ہوا تو چین اس کا سخت جواب دے سکتا ہے. چین پاکستان اقتصادی راہداری کو دونوں ملکوں کا فلیگ شپ منصوبہ قرار دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اس منصوبے کو خطراب سے دوچار کرنے کی کوشش کا بھر پور مقابلہ کیا جائے گا. صدر آزادکشمیر نے کہا کہ پاکستان اور جموں وکشمیر کے عوام جنگ اور تباہی پر یقین نہیں رکھتے لیکن اگر بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں فوجی مظالم نہیں روکتا تو جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام اور جنگ نہ ہونے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی. صد رآزادکشمیر نے چین اور پاکستان کو بے مثال دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک سفارتی میدان میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں جس کا واضح ثبوت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں گزشتہ سال ہونے والی بحث ہے جس کے لئے چین نے اہم کردار ادا کیا اور اسی طرح دونوں ملکوں کے درمیان گہرے دفاعی اور معاشی روابط بھی ہیں. صدر آزادکشمیر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں اور اسلامو فوبیا کا سد باب کرنے کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں کے قتل عام اور ان کی نسل کشی کرنے کے حوالے سے بھی اقوام متحدہ کو اپنی آواز بلند کرنی چاہیے. انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ مظالم کا شکار مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام ہیں جہاں گزشتہ چند ماہ کے دوران ایک سو سے زیادہ نوجوانوں کو قتل کیا گیا جبکہ ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کر کے جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند کر دیا گیا ہے جہاں ان پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیں. بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ــ’’جاسوس کبوتر‘‘ بھیجے جانے کے الزام کو لغو اور مضائقہ خیز قرار دیتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ بھارت کی فوج مقبوضہ علاقے میں ہر آواز اور ہر آہٹ پر اس لئے چونک جاتی ہے کہ وہ ایک غیر ملکی فوج ہے جس نے ایک ایسے علاقے پر قبضہ کر رکھا ہے جو اُن کے لئے اجنبی ددھرتی ہے اور جہاں وہ اپنے آپ کو محفوظ خیال نہیں کرتے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں