5

“اپوزیشن جنرل باجوہ، عمران خان اور جنرل فیض کی پارٹنر شپ توڑنے میں ناکام،”سینئر صحافی کا دعویٰ

سینئر صحافی صابر شاکر نے کہا ہے کہ اپوزیشن جنرل باجوہ، عمران خان اور جنرل فیض کی پارٹنر شپ توڑنے میں ناکام ہوگئی، سول ملٹری لیڈرشپ میں کافی ملاقاتیں ہوئیں، جس میں متفقہ طور پر آئندہ کی چیزیں طے کی گئیں، سب طے ہونے کے بعد سول ملٹری لیڈرشپ کا اگلا فیز ہوشروع ہوچکا ہے . انہوں نے اپنے تبصرے میں کہا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ جنرل باجوہ، عمران خان اور جنرل فیض کی پارٹنرشپ کو توڑ دیا جائے، کچھ شکوک شبہات کے بیج بوئے جائیں، رخنے ڈالے جائیں کچھ ایسا کیا جائے کہ پارٹنر شپ ٹوٹ جائے لیکن بات بن نہیں پا رہی .

مسلسل ناکامی پر ناکامی ہورہی ہے، عمران خان کو جتنا ڈرایا جاتا ہے وہ اس سے زیادہ طاقتور ہوکر سامنے آتے ہیں، کبھی لندن پلان کیا جاتا کبھی کچھ، اب عمران خان نے ایک اور کام کیا ہے، عظمیٰ کاردار کو عمران خان نے پہلے ہی فارغ کردیا تھا. ان کا کہنا ہے کہ ایک سازش کے تحت آڈیو بنائی گئی اور سازش کی گئی.انہوں نے کہا کہ اب ایک اور کام یہ ہوا کہ اجمل خان کی آڈیو لیک ہوئی ہے، وہ ایک اشتہاری ایجنسی کے ساتھ کروڑوں کی ڈیل کررہے تھے ، عمران خان کو معلوم ہوا تو انہوں نے فارغ کروادیا. اس سے پہلے عاطف خان بھی تگڑے وزیر تھے، اس کے بعد احمد حسین دیہڑ ایم این اے ملتان سے ہیں.ان کو شوکاز جاری کیا گیا ہے. وزیراعظم پیغام دے رہے ہیں کہ میرے پاس کوئی رعایت نہیں ہے، یہ بجٹ نائٹ سے شروع ہوا ہے، مائنس ون فارمولہ آیا، عمران خان اب دوبارہ فارم میں آچکے ہیں. صابر شاکر نے کہا کہ سول ملٹری لیڈرشپ کی کافی نشستیں ہوئی، کافی چیزیں طے ہوئیں اور اگلا فیز شروع ہوچکا ہے، اسی لیے مولانا فضل الرحمان ، زرداری سے ملے ، وہ تمام جماعتوں کو پھر اکٹھا کررہے ہیں، تاکہ ایک آواز ہوکر وزیراعظم عمران خان سے نئے الیکشن کا مطالبہ کریں، ابھی اے پی سی کا ایجنڈا طے نہیں ہورہا، مسلم لیگ ن میں تین گروپ ہیں، وہ تینوں اپنی اپنی ڈیل بنانا چاہ رہے ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں