7

پی آئی اے ملازمین کو نوکری سے رضاکارانہ بنیادوں پر علیحدگی کی پیشکش کا منصوبہ

 حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے ملازمین کو رضاکارانہ بنیادوں پر نوکری سے علیحدگی کی اسکیم کی پیشکش کرتے ہوئے چین کی 6.8ارب ڈالر امداد سے بننے والے کراچی تا پشاور ریلوے ٹریک پر موثر عملدرآمد کے لیے ‘مین لائن-1 اتھارٹی’ کے نام سے ایک اور ادارہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

یہ سادگی اور ادارہ جاتی اصلاحات پر وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین کی ادارہ جاتی اصلاحات کی پالیسی کا حصہ ہے تاکہ معاشی نظم و نسق کے حامل اہم اداروں کی تنظیم نو اور انہیں مضبوط بنایا جا سکے۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) کی ایگزیکٹو کمیٹی ممکنہ طور پر بدھ کو ایک ہزار 733 کلومیٹر مین لائن 1 کی اپ گریڈیشن اور بہتری کی منظوری متوقع دے گی، اس منصوبے کی تکمیل کے بعد مسافر اور کارگو ٹرینوں کی رفتار بالترتیب 160 اور 140 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی۔

وزیر اعظم نے پاکستان ریلوے کی تنظیم نو کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ریلوے ہولڈنگ کمپنی کو پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی کی طرز پر امبریلا آرگنائزیشن کے طور پر فریٹ ٹریفک مینجمنٹ کمپنی، پیسنجر ٹریفک مینجمنٹ کمپنی اور انفراسٹرکچر مینجمنٹ کمپنی کے ساتھ ساتھ تشکیل دیا جائے گا۔

لہٰذا چینی حکام کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے حامل روابط کے لیے ایک مکمل طور پر علیحدہ ML-1 اتھارٹی بھی قائم کی جائے گی، تنظیم نو کی یہ مشق چار ماہ میں مکمل ہوجائے گی، پاک چین اقتصادی راہداری اتھارٹی کے قیام کے بعد چینی سرمایہ کاری سے نمٹنے کے لیے اب یہ دوسری آزاد اتھارٹی ہوگی جس کو قانونی تحفظ دینے کے لیے قومی اسمبلی میں ایک قانونی مسودہ زیربحث ہے، سی پیک اے پر آرڈیننس کی مدت چند ماہ قبل ختم ہو گئی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں