7

آرمینیا اور آذربائیجان کا جنگ بندی اور بامعنی مذاکرات پر اتفاق

آرمینیا اور آذربائیجان نے دو ہفتوں تک شدید جھڑپوں کے بعد نگورنو کاراباخ کے خطے میں سیز فائر کے قیام اور بامعنی مذاکرات پر اتفاق کر لیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ان جھڑپوں کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں نقل مکانی پر مجبور ہو گئے تھے اور علاقائی طاقتوں ترکی اور روس کے درمیان خطے میں بڑے پیمانے پر جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔

ان مذاکرات میں ثالث کا کردار روس نے ادا کیا اور 11 گھنٹے تک آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جاری رہے والے مذاکرات کے بعد روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروو نے کہا کہ دونوں فریقین نے انسنای بنیادوں پر 10 اکتوبر کو 12بجے سے سیز فائر پر اتفاق کیا ہے۔

البتہ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ فوری طور پر سیز فائر کے قیام کا یہ فیصلہ ماسکو کے دوپہر 12 بجے سے ہو گا یا پھر کاراباخ کے مقامی وقت کے مطابق اس پر عمل کیا جائے گا۔

لیوروو نے بیان پڑھ کر سنایا کہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کی جانب سے ثالثی کے نتیجے میں ہونے والے اس سیز فائر کے بعد دونوں فریقین آپس میں لاشوں اور قیدیوں کا تبادلہ کریں گے جبکہ دونوں فریقین نے سیز فائر کے لیے الگ الگ ٹھوس اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان اور آرمینیا نے خطے کے تنازع کے پرامن حل کے لیے مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آذربائیجان اور آرمینیا بامعنی مذاکرات شروع کر رہے ہیں جس کا مقصد جلد از جلد پرامن حل ڈھونڈنا ہے اور ان مذاکرات میں روس، فرانس اور امریکا ثالث کا کردار ادا کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں