اسلام آباد (محمد جواد بھوجیہ) وفاقی دارلحکومت کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال پمز کی مرکزی ایمرجنسی کو شفٹ کرنے کا معاملہ، بہتر سہولیات اور مناسب آلات کی عدم موجودگی کی وجہ سے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں 30سے زائد مریضوں کے جان بحق ہونے کا انکشاف ہوا ہے، نئی ایمرجنسی میں وینٹی لینٹر،آپریشن تھیٹر اور دیگر اہم سہولیات کے نہ ہونے کی وجہ بیشتر مریض جاں بحق ہوچکے ہیں،زرائع کے مطابق ایک ماہ قبل مرکزی ایمرجنسی کو شفٹ کرنے کے معاملہ پر شدید اختلافات کے باعث نئی ایمرجنسی کے انچارج کو بھی تبدیل کردیا گیا تھا،ہسپتال زرائع کے مطابق وزارت کی طرف سے نئی ایمرجنسی کو مرکزی ایمرجنسی میں تبدیل کرنے پر نئی ایمرجنسی انتظامیہ اور ہسپتال کی مرکزی انتظامیہ میں تبدیل کرنے پر شدید اختلافات پیدا ہوئے۔نئی ایمرجنسی میں آپریشن تھیٹر اور آئی سی یو کی سہولت سرے سے موجود ہی نہیں ہے،نئی ایمرجنسی میں صرف 10بیڈز کی گنجائش ہے، ہسپتال زرائع کے مطابق ایکسڈینٹ کے کیسز کی صورت میں مریض کے پاس انتہائی قلیل وقت ہوتا ہے،اگر مریض کا فوری آپریشن درکار ہوتو اسے مرکزی ایمرجنسی میں منتقل کرنے میں 10سے پندرہ منٹ لگتے ہیں۔ایسا ہونے سے روزانہ ایکسڈینٹ کے مریضوں کی جانوں کو شدید خطرات درپیش ہیں ۔
7