9

ہسپتال میں انسنریٹر کی موجودگی کے باوجود پمز کے سرجیکل و دیگر میڈیکل ویسٹ کی باہر منتقلی جاری
پمز کے انسنریٹر اگر مکمل صلاحیت کیساتھ چلیں تو تمام ویسٹ کو جلا سکتے ہیں تاہم پمز کا ویسٹ راولپنڈی بیچا جاتا ہے ،زرائع
پمز کے سرجیکل ویسٹ کا ٹھیکہ ہر ماہ لاکھوں روپے میں کیا جاتا ہے وہیں پمز کے ا نسریٹر کو جان بوجھ کر بند رکھا جاتاہے ،انکشاف

اسلام آباد ( محمد جواد بھوجیہ ) جہاں ایک طرف گزشتہ سال کروڑ ں روپے کی لاگت سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں سرجیکل ویسٹ کو جلانے کے لیے انسنریٹر مہیا کیے گئے تاہم پمز میں گزشتہ کئی دہائیوں سے موجود ایک طاقتور مافیاءجو بڑے عرصہ سے سرجیکل ویسٹ کے اس گھناونے سکینڈل کا مرکزی کردار ہے اس نے ہسپتال میں موجود انسنریٹر کو کبھی بھی مکمل چلنے نہیں دیا ،ہسپتال میں موجود انسنریٹر کو بیشتر وقت بند رکھا جاتاہے اور ظاہر یہی کیا جاتا ہے کہ ہسپتال کا ویسٹ جلایا جاتا ہے تاہم زرائع نے خوفناک انکشاف کیا ہے کہ یہ سرجیکل ویسٹ رات کے پچھلے پہر چھوٹی ٹرالیوں میں جن میں ہسپتال سے باہر لے جایا جاتا ہے بعض مرتبہ ہسپتال کی ٹرالی ٹریکٹر بھی اس گھناونے اور مکروہ دھندہ میں استعمال ہوتا ہے ۔زرائع نے مزید بتایا کہ انسنریٹر کے میٹر بھی آگے ظاہر کیے جاتے ہیں تاکہ جہاں ایک طرف سرجیکل ویسٹ کو جلانا ظاہر کیا جاتا ہے وہیں بڑی مقدار میں ڈیزل کا استعمال بھی ظاہر کیا جاتا ہے ۔ہسپتال انتظامیہ کے اعلی عہدے داران یا تو براہ راست اس دھندے کا حصہ ہیں یا مافیاءکے آلا کار اتنے مضبوط ہیں کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ڈپٹی ایگزیکٹیو دونوں کے علم میں یہ سکینڈل کئی بار علم میں لایا گیا ہے تاہم ان دونوں کی طرف سے اس اہم ترین سکینڈل پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ۔زرائع کے مطابق پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سے چرایا گیا یہ سرجیکل ویسٹ راولپنڈی کے علاقہ مورگاہ میں بیچ دیا جاتا ہے جہاں سے ہر ماہ لاکھوںروپے پمز کے حکام وصول کرتے ہیں ۔حال ہی میں راولپنڈی کے کئی ہسپتالوں سے سرجیکل ویسٹ کی ایک مخصوس جگہ پر بھیجنے کا بڑا سکینڈل سامنے آیا تھا اگر تحقیقات کی جائیں تو پمز کا یہ سکینڈل بھی اس سکینڈل سے کسی بھی طرح مختلف نہ ہوگا ۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں