11

قائد اعظم یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کرنے والے طلبہ کا ریکارڈ نہیں بیچا گیا،زرائع
داخلہ میں ناکام طلبہ کی دستاویزات ردی میں بیچی گئیں،زرائع، سخت کاروائی کی جائیگی،حکام کا موقف بھی سامنے آگیا
تمام جامعات میں طلبہ کے ایڈمیشن سیکشن کا ریکارڈ ہر سال ناکام طلبہ کی فائلیں اور دستاویزات اسی طرح بیچ دی جاتیں ہیں،زرائع

اسلام آباد (محمد جواد بھوجیہ ) ردی کے ٹھیکہ دار کا وزن پورا کرنے کے لیے قائد اعظم یونیورسٹی کے حکام یہ بھول گئے کہ وہ طلبہ ء کا اہم ترین ریکارڈ بھی اپنے چند ٹکوں کی خاطر بیچ رہے ہیں۔دستیاب معلومات کے مطابق ملک کی صف اول کی جامعہ کے نچلے طبقے کے کلرکس نے یونیورسٹی کی بدنامی میں جہاں پہلے ہی کوئی کسر نہ چھوڑی تھی اب انہوں نے چند ٹکوں کی خاطر اور ٹھیکہ دار سے ٹھیکہ میں مال کی کمی کی وجہ سے کوئی اور چیز نہیں بلکہ طلبہ ء کا اہم ریکارڈ ہی کچرے ردی کے طور پر ٹھیکہ دار کو بیچ دیا تاہم وہیں زرائع نے ایک اور اہم انکشاف کیا ہے ملک بھر کی تمام جامعات میں ان طلبہ کہ اسناد اور ریکارڈ کو اسی طرح تلف کردیا جاتا ہے یا بیچ دیا جاتا ہے جو داخلہ حاصل کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں،کیونکہ ہر سال جامعات میں اپلائی کرنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہوتی ہے جن میں سے چند ہزار طلبہ ہی داخلہ کے اہل قرار پاتے ہیں،اسطرح جو امیداوار داخلہ میں ناکام ہوجاتے ہیں ان کی تمام دستاویزات جن میں اسناد آئی ڈی کارڈز اور دیگر ضروری کاغذات جو داخلہ کے وقت مہیا کیے جاتے ہیں ان کو یونیورسٹی حکام بیچ دیتے ہیں یوں زیادہ نہیں تو لاکھوں روپے ہر سال اس مد میں جامعات کے کلرکس کماتے ہیں،اس حوالہ سے نام نہ بتانے کی شرط پر قائد اعظم یونیورسٹی کے ایک کلرک نے بتایا کہ داخلہ پانے والے کسی بھی طالب علم کا ریکارڈ ردی میں نہیں بیچا گیاردی میں ان طلبہ کا ریکارڈ بیچا گیا جو داخلہ حاصل کرنے میں ناکام رہے،داخلہ پانے والے طلبہ کا ریکارڈ ان کی یونیورسٹی ٖفائلز میں موجود ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ داخلہ کے بعد ہر طالب علم کی ایک علیحدہ سے فائل بنائی جاتی ہیں جس میں تمام اسناد اور دیگر ضروری دستایزات طلبہ کی رکھی جاتی ہیں۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں