9

ٹوکیو گیمز؛ راج مستری کا بیٹا راج کرنے کیلیے تیار

کراچی: راج مستری کا بیٹا ارشد ندیم ٹوکیو اولمپکس میں راج کرنے کیلیے تیار ہے۔

انھوں نے جیولین تھرو کے ابتدائی راؤنڈ میں کامیابی پاکر فائنلز میں جگہ بنالی،آج ان کی جیت کا امکان بھی روشن ہے، ارشد ندیم تاریخ کے پہلے پاکستانی ایتھلیٹ ہیں جنھوں نے انوی ٹیشن کوٹے یا وائلڈ کارڈ کے بجائے اپنی کارکردگی کی بنیاد پراولمپکس کے لیے براہ راست کوالیفائی کیا، ان کا تعلق میاں چنوں کے قریب واقع ایک گاؤں سے ہے،والد راج مستری ہیں لیکن وہ اپنے بیٹے کی ہر قدم پر حوصلہ افزائی کرتے رہے۔

ارشد ندیم کے کیریئر میں 2کوچز رشید احمد ساقی اور فیاض حسین بخاری کا اہم کردار رہا، ڈسٹرکٹ خانیوال ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر رشید خود بھی ایتھلیٹ رہے ہیں۔ وہ اپنے علاقے میں باصلاحیت ایتھلیٹس کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی میں پیش پیش رہے ہیں۔

انھوں نے برطانوی نیوز ایجنسی کو انٹرویو میں کہاکہ ارشد ندیم جب چھٹی ساتویں جماعت کے طالبعلم تھے میں تب سے انھیں جانتا ہوں،ان کو شروع سے ہی کھیلوں کا شوق تھا، بچپن میں ارشد کی توجہ کرکٹ پر زیادہ ہوا کرتی تھی اور وہ کرکٹر بننے کے لیے بہت سنجیدہ بھی تھے لیکن ساتھ ہی ایتھلیٹکس میں بھی دلچسپی سے حصہ لیا کرتے تھے، وہ اپنے اسکول کے بہترین ایتھلیٹ تھے۔

دریں اثنا اولمپکس ایتھلیٹکس مقابلوں کے فائنل تک رسائی پر ارشد ندیم راتوں رات سوشل میڈیا پر چھاگئے، وہ سردست ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئے ہیں۔شاندار کارکردگی پر مداحوں سمیت معروف شخصیات بھی ارشد ندیم کی معترف ہیں۔

گلوکار علی ظفر نے ان کیلیے تعریفی پوسٹ شیئر کی اور خراج تحسین پیش کیا۔حکومتِ پاکستان نے بھی ارشد ندیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انھیں مبارکباد پیش کی۔

ویسٹ انڈیز میں موجود کرکٹر حسن علی نے کہا کہ اگر پاکستانی ایتھلیٹ نے میڈل جیتا تو میں انھیں خود بھی انعام سے نوازوں گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں