16

فیس بک کے نئے نام کا اعلان کردیا گیا

فیس بک نے اپنی کمپنی کا نام تبدیلی کرکے میٹا رکھ دیا ہے۔

سوشل نیٹ ورک کے بانی مارک زکربرگ نے یہ اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی کا نیا نام ہے۔

نام میں تبدیلی یا ری برانڈنگ کا مقصد سوشل میڈیا نیٹ ورک کی جانب سے میٹا ورس کی اہمیت کو ظاہر کرنا بھی ہے جسے مارک زکربرگ نے انٹرنیٹ کا مستقبل قرار دیا ہے۔

اس تبدیلی کے بعد اب فیس بک سائٹ یا ایپ اس کمپنی کا مرکز نہیں رہی بلکہ انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی طرح ایک ذیلی شاخ بن گئی ہے۔

مارک زکربرگ میٹا کے سی ای او اور چیئرمین ہوں گے یعنی مکمل کنٹرول ان کے پاس ہی ہوگا۔

بنیادی طور پر یہ نیا نام کمپنی کے اندر ہونے والی تبدیلیوں کا اظہار کرتا ہے اور مارک زکربرگ کی جانب سے کچھ دن قبل 2021 میں ہی میٹاورس کے لیے 10 ارب ڈالرز خرچ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

کمپنی کے ورچوئل اور اگیومینٹڈ رئیلٹی کانفرنس کنکٹ کے دوران مارک زکربرگ نے سوشل میڈیا نیٹ ورک کے نئے نام کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں ایک سوشل میڈیا کمپنی کے طور پر دیکھا جاتا ہے مگر ہم ایک ایسی کمپنی ہے جو لوگوں کو جوڑنے والی ٹیکنالوجی تیار کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکٹھے مل کر لوگوں کو ٹیکنالوجی کے مرکز میں لاسکتے ہیں اور اکٹھے مل کر ہم زیادہ بڑی معیشت کو تشکیل دے سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارا برانڈ ایک پراڈکٹ (فیس بک) سے مضبوطی سے جڑا ہوا ہے، مگر وقت کے ساتھ توقع ہے کہ ہمیں ایک میٹا ورس کمپنی کے طور پر دیکھا جائے گا۔

مارک زکربرگ نے کہا کہ ‘میں نے نئے باب کے آغاز کے موقع پر ہماری شناخت کے بارے میں بہت سوچا، فیس بک دنیا کی تاریخ کے چند سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پراڈکٹس میں سے ایک ہے، یہ ایک آئیکونک سوشل میڈیا برانڈ ہے، مگر اس سے ان سب چیزوں کی عکاسی نہٰں ہوتی جو ہم کرتے ہیں’۔

مارک زکربرگ نے بتایا کہ یہ نیا نام یونانی لفظ میٹا سے لیا گیا جس کا مطلب دوسری طرف ہے ‘میرے لیے یہ اس بات کی علامت ہے کہ ہمیں تعمیر کا سلسلہ جاری رکھنا ہے’۔

مارک زکربرگ @meta ٹوئٹر اکاؤنٹ اور meta.com کے مالک بھی ہیں جو فیس بک کے ویلکم پیج پر ری ڈائریکٹ کرنا والا یو آر ایل ہے۔

نام میں یہ تبدیلی اس وقت کی گئی ہے جب حالیہ دنوں میں فیس بک کے حوالے سے متعدد انکشافات سے اس کی ساکھ کو دھچکا لگا ہے اور بظاہر اس کا مقصد ساکھ کی ممکنہ بحالی بھی ہے۔

حال ہی میں دی ورج کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ری برانڈنگ، فیس بک کی سوشل میڈیا ایپ کو ایک پیرنٹ کمپنی کے ماتحت کئی مصنوعات میں سے ایک کے طور پر پیش کرے گی جو انسٹاگرام، واٹس ایپ، اوکولس اور دیگر کی نگرانی کرے گی۔

خیال رہے کہ سلیکون ویلی میں یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے کہ کمپنیاں اپنے نام تبدیل کریں کیونکہ وہ اپنی خدمات کو توسیع دینے کے لیے ایسا کرتے ہیں۔

گوگل نے 2015 میں الفابیٹ انکارپوریشن کو ایک ہولڈنگ کمپنی کے طور پر قائم کیا تھا تاکہ وہ اپنی سرچ اور اشتہاری کاروبار سے آگے بڑھے، اپنے خودمختار گاڑیوں کے یونٹ اور ہیلتھ ٹیکنالوجی سے لے کر دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات کی فراہمی تک مختلف دیگر منصوبوں کی نگرانی کرے۔

رپورٹ کے مطابق سائٹ کی ری برانڈنگ کا اقدام نام نہاد میٹاورس، ایک آن لائن دنیا کی تعمیر پر فیس بک کی توجہ کی عکاسی کرے گا جہاں لوگ ورچوئل ماحول میں نقل و حرکت اور بات چیت کے لیے مختلف آلات استعمال کر سکتے ہیں۔

اب مارک زکربرگ نے ری برانڈنگ کے حوالے سے بتایا کہ کمپنی کا کاربوریٹ اسٹرکچر تبدیل نہیں ہوگا مگر مالیاتی نتائج کی رپورٹس کا طریقہ کار ضرور بدل جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ 2021 کی چوتھی سہ ماہی سے ہم 2 شعبوں فیملی آف ایپس اور رئیلٹی لیبز کی رپورٹ مرتب کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کے اعلان سے شیئر ڈیٹا کے استعمال کے طریقہ کار پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔

اس موقع پر مارک زکربرگ نے میٹا ورس سے متعلق متعدد نئے سوشل، گیمنگ اور ورک پلیس کانسیپٹس کی جھلکیاں بھی جاری کیں۔

کمپنی کی جانب سے میٹا ورس کی عکاسی کرنے والی کانسیپٹ ویڈیوز کو بھی دکھایا گیا، جیسے اپنی ہولوگرافک تصویر دوست کو بھیجنا، ورچوئل میٹنگ اور دیگر۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں