7

قومی اور تین صوبائی اسمبلیوں کے اراکین آج حلف اٹھائیں گے

اسلام آباد: 15ویں قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس آج ہوگا جس کے دوران نو منتخب اراکین اسمبلی حلف اٹھائیں گے۔اجلاس کی صدارت اسپیکر سردار ایاز صادق کریں گے اور نومنتخب ارکان اسمبلی سے حلف لیں گے۔سندھ، خیبر پختون خوا اور بلوچستان اسمبلیوں کے اجلاس بھی آج طلب کیے گئے ہیں جبکہ پنجاب اسمبلی کا پہلا اجلاس 15 اگست کو ہوگا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس نگران وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کی سفارش پر صدر مملکت نے 13 اگست کو بلانے کی منظوری دی۔
قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس میں نو منتخب اراکین اسمبلی اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔
وزیراعظم کا انتخاب 16 اگست کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے مشروط
16 اگست کو وزیراعظم کا انتخاب کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے مشروط ہوگا، 16 کی صبح کو کاغذات نامزدگی جمع کرائے گِئے تو شام میں وزیر اعظم کا انتخاب ہوگا۔دوسری صورت میں یہ انتخاب 17 اگست کی صبح ہوگا۔
نو منتخب وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب 18 اگست کو ایوان صدر میں منعقد کی جائے گی۔
جنرل نشستوں کےبعد خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں بھی سیاسی جماعتوں کو الاٹ کردی گئیں۔
تحریک انصاف 158 اراکین کے ساتھ سب سے آگے
قومی اسمبلی میں اس وقت سب سے آگے پاکستان تحریک انصاف ہے جس کی 125جنرل، خواتین کی 28 اور اقلیتوں کی پانچ مخصوص نشستیں ہیں۔
اس طرح تحریک انصاف کی قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 158 نشستوں پر پہنچ گئی ہے لیکن دوہری نشستوں والے ارکان کی جانب سے ایک، ایک نشست چھوڑنے کے بعد یہ نمبر کم ہوجائے گا اور 172 کے نمبر پر پہنچنے کے لیے تحریک انصاف کو ایم کیو ایم پاکستان کی سات، مسلم لیگ ق کی پانچ، بلوچستان عوامی پارٹی کی پانچ اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی چار نشستوں کو ساتھ ملانا پڑے گا۔
پی ٹی آئی کی اسپیکر ایاز صادق کو عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت
دوسری جانب خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے ساتھ پاکستان مسلم لیگ (ن) کا نمبر 82 پر پہنچ گیا ہے۔
اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کی نشستوں کی تعداد 52 جبکہ متحدہ مجلس عمل 15 نشستوں کے ساتھ ایوان میں موجود ہوگی۔
سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی
بنی گالا سے پارلیمنٹ ہاؤس تک سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی جبکہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے بھی سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس کے پیش نظر ریڈ زون سمیت ضلع بھر میں سیکیورٹی ریڈ الرٹ رکھی جائے گی، خصوصی پاس والے افراد ہی پارلیمنٹ میں داخل ہوسکیں گے۔
ریڈزون میں کسی بھی غیرمتعلقہ فرد کو داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ سیکیورٹی کے لئے پولیس کے ساتھ رینجرز اہل کار بھی ڈیوٹی دیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں