8

وزیر اعظم نے اپوزیشن اتحاد ‘پی ڈی ایم’ کے جلسے کو ‘سرکس’ قرار دے دیا

وزیراعظم عمران خان نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پہلے جلسے کو سرکس قرار دے دیا۔

اسلام آباد میں ٹائیگر فورس کنونشن سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ‘گزشتہ روز پی ڈی ایم کا سرکس ہوا جہاں کئی فنکاروں نے مظاہرہ کیا لیکن سوئی ڈیزل پر رک گئی اور اس پر بھی تفیصل سے بات کروں گا’۔

علاوہ ازیں انہوں نے ٹائیگر فورس کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ ان کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 28 مارچ کو ہم نے ٹائیگر فورس بنائی تھی اس وقت سے جتنی بھی سرگرمیاں کی، میں قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے غیر مناسب وقت میں بارش ہوئی جس کی وجہ سے گندم کی پیداوار میں نقصان ہوا۔

جب گندم کی قلت ہوئی تو اس کی قیمت بڑھنے لگی اور ہمیں دیر سے معلوم چلا کہ گندم کی پیداوار کم ہوئی کیونکہ یہاں جو نظام (سسٹم) موجود ہے گندم کی پیداوار سے متعلق آگاہی دینے کا وہ خراب تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘گندم کا جتنا بھی خسارہ تھا وہ سارا درآمد کر لیا’۔

انہوں نے کہا کہ جب تک مارکیٹ کو نہیں معلوم چلاتھا کہ ہم نے گندم درآمد کی تو یہاں ذخیرہ اندازی شروع ہوگئی اور ذخیرہ اندازی ملک کی بڑی لعنت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ذخیرہ اندازوں کے خلاف موثر حکمت عملی کے لیے مجھے ٹائیگر فورس کی ضرورت ہے، ٹائیگر فورس خود جا کر مداخلت نہیں کری گی، موبائل فون پر تصویر لے کر پورٹل پر اپ لوڈ کرنا ہے تاکہ انتظامیہ ایکشن لے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اس طرز عمل سے ٹائیگرفورس اتنظامیہ کی مدد کری گی’۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنی بات دہرائی کہ آپ نے خود مداخلت نہیں کرنی ورنہ ایسے لوگ ٹائیگر فورس کا حصہ بننے لیں گے جو دکانداروں کو بلیک میل کرکے پیسہ بنانے لگیں گے’۔

عمران خان نے کہا کہ چینی بحران سے متعلق کہا کہ پہلی مرتبہ تفصیلی انکوائری ہوئی ہے اور ہمیں ساری چیز معلوم ہوگئی، جو منصوبہ لے کر آرہے ہیں آئندہ مہنگی چینی نہیں ملے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے 11 برس قبل پہلے دیے گئے اپنے ویڈیو پیغام بھی نشرکیا جس میں کہا گیا تھا کہ جب چوروں کی چوری پر ہاتھ پڑے گا تو سارے جمع ہوجائیں گے’۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات پی ڈی ایم کے جلسے میں دو بچوں نے تقریر کی تھی میں اس پر بات نہیں کروں، ان میں سے ایک نانی ہوگئی لیکن وہ میرے لیے بچوں کی طرح ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ان بچوں نے اپنی پوری زندگی میں ایک گھنٹہ حلال کا کام نہیں کیا، اپنے دونوں باپوں کی حرام کی کمائی پر بننے ہیں’۔

انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا نام لیے بغیر کہا کہ ان دونوں پر تبصرہ کرنا وقت کا ضیاع ہے۔

وزیراعظم نے دونوں رہنماؤں کو ٹیم کا 12 واں کھلاڑی قرار دے دیا۔

عمران خان نے کہا کہ ‘مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف جو زبان استعمال کی، یہ وہ شخص ہے جو جنرل جیلانی کے گھر کے اوپر سریا بناتے ہوئے وزیراعظم بنا تھا، یہ وہ شخص ہے جو ضاالحق کے جوتے پالش پالش کرتے وزیراعلیٰ بنا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘نواز شریف نے آئی ایس آئی کے اس وقت کے چیف جنرل درانی کی ایما پر مہران بینک سے کروڑوں روپے وصول کیے تھے تاکہ الیکشن لڑ سکے’۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی سپریم کورٹ کو رپورٹ دی لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک کی عدالتوں نے نواز شریف کی مدد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف وہ شخص ہیں جنہوں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو دو مرتبہ جیل میں رکھا تھا۔

انہوں نے کہا آصف علی زرداری نے نواز شریف کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ دائر کرایا تھا، جنرل باجوہ نے مقدمہ نہیں کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں