9

دوسرا ون ڈے پاکستانی بیٹسمین حیدرعلی متنازع فیصلے کا شکار

کرکٹ میں ٹیکنالوجی متعارف ہونے کے باوجود آئے دن ہم امپائرز کی جانب سے حیرت انگیز اور متنازع فیصلے دیکھتے رہتے ہیں۔

کچھ ایسا ہی گزشتہ روز اپنا ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے حیدر علی کے ساتھ ہوا جو امپائر کے متنازع فیصلے کی بھینٹ چڑھ گئے۔

زمبابوے کے خلاف دوسرے ون ڈے میچ میں ایک آسان ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم کامیابی کے ساتھ منزل کی جانب رواں دواں تھی اور کپتان بابر اعظم کے ہمراہ بیٹنگ کرتے ہوئے حیدر علی نے روایتی جارحانہ انداز اپنایا جس نے شائقین کو خوب محظوظ کیا۔

البتہ 24 گیندوں پر دو چھکوں اور ایک چوکے سے مزین 29 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلنے والے بلے باز ایک متنازع فیصلے کے نتیجے میں پویلین واپسی پر مجبور ہو گئے۔

پاکستان نے 207 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 22 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 137 رنز بنائے تھے جب شان ولیمز کی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں ناکام رہے اور گیند ان کے پیڈ پر لگی۔

210ویں ون ڈے میچ میں امپائرنگ کی بدولت گزشتہ روز عالمی ریکارڈ بنانے والے امپائر علیم ڈار نے قدرے ہچکچاہٹ کے بعد بلے باز کو آؤٹ قرار دے دیا۔

حیدر نے اس فیصلے پر فوری طور پر ریویو لیا اور ری پلے سے صاف ظاہر تھا کہ ان کے بلے کے پاس سے گزرتے ہوئے گیند کی سمت میں ہلکی سی تبدیلی واقع ہوئی ہے۔

تھرڈ امپائر احسن رضا نے الٹرا ایج کی درخواست کی لیکن ٹیکنالوجی میں گیند بلے سے لگنے کا کوئی واضح ثبوت نہ مل سکا اور کئی مرتبہ ری پلے دیکھنے کے بعد بھی احسن رضا کوئی خاطر خواہ نتیجہ اخذ نہ کر سکے۔

پاکستانی امپائر نے بالآخر ٹیکنالوجی کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا کہ گیند حیدر کے بلے سے نہیں ٹکرائی اور ہاک آئی میں گیند وکٹ سے ٹکرانے کی وجہ سے امپائر نے حیدر علی کو آؤٹ قرار دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں