11

لاہور: ٹی ایل پی اور پولیس میں جھڑپیں، 3 اہلکار شہید اور متعدد زخمی

لاہور میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے قائدین اور کارکنوں کے پولیس کے ساتھ تصادم کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔

ایک بیان میں لاہور کے ڈی آئی جی (آپریشنز) کے ترجمان مظہر حسین نے کہا کہ دو شہید پولیس اہلکاروں کی شناخت ایوب اور خالد کے نام سے ہوئی ہے البتہ تیسرے اہلکار کی شناخت نہیں ہو سکی تاہم وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ تین پولیس اہلکار شہید ہوئے۔

مظہر حسین نے بتایا کہ جھڑپوں میں کئی اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ مظاہرین نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر پیٹرول بم بھی پھینکے۔

انہوں نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے لاٹھیوں اور پتھروں کا استعمال بھی کیا لیکن اس کے باوجود پولیس نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔

دریں اثنا لاہور پولیس کے ترجمان عارف رانا نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ ٹی ایل پی کے حامیوں کی جانب سے ایک پولیس چوکی پر حملے کے بعد پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں کئی مقامات پر پولیس کی مظاہرین سے جھڑپیں ہوئیں، انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ پرامن رہیں گے لیکن بعد میں انہوں نے تشدد کا راستہ اختیار کیا۔

کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، عثمان بزدار

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مظاہرین کے تشدد اور گاڑیوں کی ٹکر سے شہید ہونے والے 3پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے فرائض کی ادائیگی کے دوران شہادت کا بلند مرتبہ پایا اور ہم ان کی اس عظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔

عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب حکومت غمزدہ خاندانو ں کے دکھ میں برابر کی شریک ہے اور پولیس کے شہدا کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون کی عملدراری کو ہر صو رت یقینی بنایا جائے اور افسوسناک واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں اور کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

دوسری جانب ٹی ایل پی کے میڈیا کوآرڈینیٹر صدام بخاری نے کہا کہ پولیس نے اسلام آباد جانے والی پرامن ریلی پر حملہ کیا۔

تحریک لبیک پاکستان نے پولیس کی شیلنگ میں 500 سے زائد کارکنوں کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا — فوٹو: اے ایف پی
تحریک لبیک پاکستان نے پولیس کی شیلنگ میں 500 سے زائد کارکنوں کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا —

ایک علیحدہ بیان میں کالعدم گروپ کے ترجمان نے کہا کہ کارکنوں نے تاریخ کی بدترین شیلنگ کا سامنا کیا اور ماؤ کالج پل کے قریب چاروں طرف سے حملہ کیا گیا۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ تحریک لبیک پاکستان کے 500 کارکن شدید زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 15 کی حالت تشویشناک ہے۔

خیال رہے کہ کالعدم جماعت نے منگل کے روز عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر نکالے گئے جلوس کو 12 اپریل سے گرفتار اپنے قائد حافظ سعد رضوی کی رہائی کے لیے احتجاجی دھرنے کی شکل دے دی تھی۔

3 روز تک لاہور میں مسجد رحمت اللعالمین کے سامنے دھرنا دینے کے بعد کالعدم تنظیم نے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس حوالے سے جاری بیان میں یہ انتباہ بھی دیا تھا کہ اگر مظاہرین کو اسلام آباد جانے سے روکا گیا تو اس کے لیے بھی منصوبہ تیار ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں