10

فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کا معاملہ قومی اسمبلی میں پیش کریں گے، شیخ رشید

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور حکومت کے مابین مذاکرات سے متعلق کہا ہے کہ فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کا معاملہ قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی نور الحق قادری اور میں نے ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں، فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کا معاملہ قومی اسمبلی میں لے کر جائیں گے اور قومی اسمبلی کے اسپیکر سے کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست کریں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹی ایل پی کا اعتراض درست تھا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران سابقہ معاہدے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور شیڈول فور کو بھی دیکھیں گے لیکن ٹی ایل پی کے رہنما وزارت داخلہ کا دورہ کریں گے جہاں ان کے ساتھ حتمی مذاکرات ہوں گے۔

’مذاکرات میں تاخیر کی وجہ بتانا مشکل ہے‘

شیخ رشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مذاکرات کے آغاز میں تاخیر کیوں ہوئی، اس سوال کا جواب دینا مشکل ہے لیکن ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کا دورانیہ 8 گھنٹے طویل تھا۔

انہوں نے راولپنڈی اور اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ کنٹینرز ایک طرف رکھ دیں جبکہ جی ڈی روڈ کے کنٹینرز کو مت ہٹائیں کیونکہ ٹی ایل پی کے احتجاجی شرکا بدھ تک تحیصل مُرید کے میں موجود رہیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر شارجہ سے وطن واپس آیا جبکہ ٹی ایل پی کارکنوں کے جاں بحق ہونے سے متعلق ہمارے پاس کوئی اطلاعات نہیں ہیں، اگر وہ متعدد ہلاکتوں کا دعویٰ کررہے ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کے ساتھ ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیے، مجھ سمیت وزیر اعظم عمران خان ختم نبوت کے سپاہی ہیں۔

شیخ رشید نے بتایا کہ ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کو رہا کرنے کے معاملے پر بھی کام ہورہا ہے، ریاست کا کام صلہ کا راستہ اختیار کرنا ہے، شاید مجھ سے پہلے لوگوں کی رائے ایسی نہیں تھی، ریاست کا کام ڈنڈا چلانا نہیں ہے۔

’حکومت اب الیکشن بجٹ دے گی‘

شیخ رشید نے کہا کہ بطور سیاسی ورکر تمام سیاسی جماعتوں بشمول پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہوں اور اگر وقت آیا تو ایسا کروں، یہ سب الیکشن مہم کا حصہ ہے، پی ٹی آئی کی حکومت اب الیکشن بجٹ دے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نومبر اور دسمبر میں احتجاج کرکے ایک ٹریلر چلاتی ہے پھر جنوری میں ٹھنڈے ہوجاتے ہیں، حکومت 5 سال پورے کرے گی۔

’تاحال جنرل فیض حمید ہی ڈی جی آئی ایس آئی ہیں‘

انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے نئے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کے تقرر سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کا نوٹی فکیشن وزارت دفاع جاری کرے گا جبکہ ابھی آئی ایس آئی کے ڈی جی جنرل فیض حمید ہیں۔

اس ضمن میں صحافیوں کی جانب سے مزید سوالات پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ اس معاملے کا تعلق میری وزارت سے نہیں ہے، وزیر اطلاعات فواد چوہدری نوٹی فکیشن کے اجرا سے متعلق تفصیل بتا سکتے ہیں۔

ٹی ایل پی، حکومت کے مابین مذاکرات ’کامیاب‘، اسلام آباد کی طرف مارچ ’ملتوی‘

اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور حکومت کے مابین مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ احتجاجی شرکا اسلام آباد کی طرف مارچ نہیں کریں گے۔

ٹیلی فونک گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کافی حد تک طے پا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ٹی ایل پی کے زیر حراست افراد کو چھوڑ دیا جائے گا اور ماضی میں کیے گئے معاہدے کے تحت فرانسیسی سفارت کار کو بے دخل کرنے کا معاملہ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں