7

جرمنی میں فائرنگ، بڑی تعداد میں ہلاکتوں کی اطلاعات

ہناؤ (میٹرو واچ) مغربی جرمنی کے شہر ہناؤ میں حقہ بارز میں فائرنگ کے دو واقعات میں 9 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ مشتبہ حملہ آور کی لاش اس کے گھر سے برآمد ہوگئی ہے . مغربی جرمنی کی پولیس کے مطابق شہر ہناؤ میں بدھ کی رات حقہ یا شیشہ بارز میں فائرنگ کے دو واقعات پیش آئے جس میں 9 افراد ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے .

پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ حملہ آور بعد میں ایک دیگر شخص کے ساتھ اپنے گھر پر مردہ پایا گیا.مقامی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ شہرکے دو مختلف مقامات پر مقامی وقت کے مطابق رات تقریباً دس بجے پیش آیا.حملہ آور نے پہلے ہناؤ شہر میں ایک شیشہ بار پر مبینہ طور پر اندھا دھند فائرنگ شرو ع کردی جس میں کم از کم تین افراد ہلاک ہوگئے. حملہ آور وہاں سے فرار ہوکر شہر ہناؤ کے ڈسٹرکٹ کیزل اشٹڈ کے نواح میں پہنچا اور ایک دوسرے حقہ بار پر فائرنگ کردی، جہاں پانچ افراد مارے گئے.حکام نے پورے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور خصوصی فورسز نے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی. پولیس نے بتایا کہ آج جمعرات کی صبح مشتبہ حملہ آور کی لاش اس کے گھر سے برآمد ہوئی.مقامی پولیس نے ٹوئیٹر پر بتایا ”مشتبہ حملہ آور ہناؤ میں اپنی رہائش گاہ پر مردہ پایا گیا. پولیس کی اسپیشل فورسز کو وہاں ایک اورشخص کی لاش بھی ملی ہے.

تفتیش جاری ہے. مزید حملے کاکوئی آثار نہیں ہے.فائرنگ کے اس واقع کے اسباب کا اب تک پتہ نہیں چل سکا ہے.فائرنگ کے واقعہ کے حوالے سے 49 سالہ علی مینگاچیک نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ خوش قسمتی سے وہ بال بال بچ گئے. ہناؤ علاقے میں گزشتہ چالیس برس سے مقیم علی نے بتایا کہ وہ اپنے دو بچوں کے ساتھ اپنے گھر کی طرف لوٹ رہے تھا کہ اُس نے چار لوگوں کو دیکھا.

یہ سب طویل قد وقامت والے اور گورے چٹے نوجوان تھے. ان کی عمریں غالباً چالیس برس سے کم ہونگی. علی نے کہا،’’ یہ لوگ دو گروپوں میں ایک دوسرے سے تقریباً تیس میٹر کے فاصلے پر کھڑے تھے. میں اپنی دونوں بیٹیوں کے ساتھ ان کے درمیان سے نکل آیا. جس جگہ وہ لوگ کھڑے تھے وہاں سے میرا گھر کوئی پچاس میٹرکی دوری پر ہے. جیسے ہی میں نے گھر میں داخل ہوکر دروازہ بند کیا تو گولیاں چلنے کی چھ آوازیں سنائی دیں. میرا خیال ہے کہ میں اپنی دونوں بیٹیوں کے ساتھ ان لوگوں کے درمیان سے جب گذرا تھا اس کے کوئی چھ یا سات منٹ بعد کی یہ بات ہے. میں نے کھڑکی کھولی تو دیکھا کہ لوگ چیخ رہے ہیں اور بھاگ رہے ہیں. اس کے تقریباً پانچ منٹ کے اندر پولیس وہاں پہنچ گئی تھی.‘‘ اس واردات کے تقریباً دو گھنٹے بعد علی کو سڑک پر اسلحہ بارود نظرآیا اور انہوں نے اس کی اطلاع پولیس کودی.

جرمن پارلیمان میں ہناؤ کے علاقے کی نمائندگی کرنے والی سی ڈی یو کی سینئر رہنما کاٹیا لائیکرٹ نے اس واقعہ پر متاثرین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے. انہوں نے کہا ”ہناؤ کے اس بھیانک واقعہ کے متاثرین کے ساتھ میں دلی تعزیت کا اظہار کرتی ہوں. میں زخمیوں کی جلد ازجلد صحت یابی کی دعا کرتی ہوں. اس واقعہ نے ہم سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے. میں ایمرجنسی سروسز کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں.ہناؤ کے میئر کلاوزکمنسکی نے جرمن اخبار بلڈ کے لائیوشو میں کہا ”یہ ایک بھیانک شام تھی. جو یقینی طور پر ہمیں بہت طویل عرصے تک پریشان کرے گی اور ہم انتہائی تکلیف کے ساتھ اسے یاد کریں گے.ہناؤ کی آبادی تقریباً ایک لاکھ افراد پر مشتمل ہے. یہ ریاست ہیسے میں جرمنی کے اقتصادی مرکزی شہر فرینکفرٹ سے تقریباً بیس کلومیٹر دور مشرق میں واقع ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں