10

اپوزیشن کی بے چینی کی اصل وجہ کیا؟عمران خان کا وزیراعظم رہنا خطرناک کیوں؟اینکر عمران خان نے بتا دیا

اینکر عمران خان نے اپنے وی لاگ میں کہا کہ اپوزیشن جماعتیں کچھ دن سے بہت بے چین ہیں، جو اپوزیشن جماعتیں کہہ رہی تھیں کہ لاک ڈاؤن کرو، لوگوں کو گھر میں بند کرو، انہیں گھر سے باہر نہ نکلنے دو وہی کچھ جماعتیں کچھ دن بعد لوگوں کی منتیں کررہی ہوں گی کہ اپنے حق کیلئے باہر نکلئے اور اپوزیشن جماعتیں احتجاج کی کال دیں گی . ن لیگ نے بھوک ہڑتالی کیمپ سے آغاز کردیا ہے، پیپلزپارٹی بھی اسی رستے پہ چل رہی ہے، مولانا فضل الرحمان نے بھی تیاری شروع کردی ہے .

یہ سب اچانک کیوں ہورہا ہے؟ جو لوگ کہتے تھے کہ اگر لوگ باہر نکلے تو کرونا پھیل جائے گا، خدانخواستہ تباہی ہوگی وہ کیوں احتجاج کی کال دے رہے ہیں؟ اینکر عمران نے وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ کچھ ایسے کیسز ہیں جو بہت کلئیر ہوگئے ہیں، ان میں شہباز شریف اور نوازشریف کا سکینڈل ہے، شہباز شریف کا ایک سکینڈل تھا

جس میں ٹی ٹیاں تھیں، اس میں شہباز شریف بری طرح ایکسپوز ہوئے ہیں. نوازشریف کو بھی جواب دینا ہوگا، نوازشریف باہر علاج کرانے گئے ہیں، وہ ایک خاص وقت تک باہر رہ سکتے ہیں، اسکے بعد لوگ یہ سمجھنا شروع ہوجائیں گے کہ یہ علاج نہیں، چکر کوئی اور ہے. آصف زرداری بھی مشکلات کاشکار ہیں، وہ جعلی اکاؤنٹس، نثار مورائی، عزیر بلوچ جے آئی ٹی اور توشہ خانہ سکینڈل کیو جہ سے مشکل میں ہیں، اب یہ کیسز ان مراحل میں داخل ہوچکے ہیں، جہاں سے یہ اختتام کی طرف جائیں گے. بلاول بھٹو زرداری کے لیے بھی مشکلات ہیں کیونکہ ان میں کچھ کیسز اس وقت کے ہیں جب بلاول زرداری بالغ ہوچکے تھے. اینکر نے مزید کہا کہ عدلیہ کے حوالے سے جتنا ریلیف ملنا تھا، اتنا تقریبا مل چکا ہے، عدلیہ ایک حد تک ریلیف دے سکتی ہیں، انہیں باعزت بری نہیں کرسکتی، عدلیہ کے ریمارکس اور موڈ بتارہا ہے کہ انکے لئے ریلیف اور گنجائشیں تقریبا ختم ہورہی ہیں. عمران ریاض کا کہنا تھا

کہ اپوزیشن کا المیہ یہ ہے کہ انکی کارکردگی کوئی نہیں ہے، شہباز شریف کورونا سے لڑنے آئے تھے لیکن خود قرنطینہ میں بیٹھ گئے، پیپلزپارٹی کا پول ایک بارش نے کھول دیا، سندھ میں کرونا کے کیسز بڑھتے جارہے ہیں، کرونا کے کیسز کیلئے آبادی کو دیکھنا بھی ضروری ہے کہ سندھ کی آبادی کتنی ہے اور پنجاب کی آبادی کتنی ہے. سب سے بڑی چیز کہ بلاول نے وقت ضائع کردیا، جب عمران خان کو ہٹانے کا وقت تھا تب پیچھے ہٹ گئے. اینکر عمران خان نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب 2013 میں عمران خان کی حکومت بنی تو مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کو ہٹاؤ، اسکی حکومت نہ بننے دو لیکن نوازشریف نے کہا کہ انہیں ایکسپوز ہولینے دو، ان سے گورننس نہیں ہوگی، جب ناکام ہوجائیں گے تو پھر اگلے الیکشن میں آپکی حکومت آجائے گی لیکن آخر میں ہو اکیا؟ عمران خان دوتہائی اکثریت لیکر خیبرپختونخوا میں دوبارہ آگئے اور مولانا صاحب ہاتھ ملتے رہ گئے بلکہ اپنی سیٹیں بھی گنوا بیٹھے. اینکر کے مطابق اپوزیشن کیلئے ایک پریشانی اور بھی ہے کہ سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کے ججسز کی تعداد بڑھانے کا کہہ دیا ہے یعنی جو پیشی دو یا تین ہفتے بعد ہوتی تھی، اب ہر دوسرے تیسرے

دن ہوا کرے گی. اپوزیشن کو پریشانی یہ ہے کہ اگر عمران خان اگلے چھ مہینے رہا تو وہ بہت سی چیزیں کردے گا جو سپریم کورٹ نے کہا ہے، پھر کون بچائے گا لیکن اگر عمران خان نہ رہا تو پھر جان بخشی ہوسکتی ہے. اپوزیشن چاہتی ہے کہ لوگوں کو باہر لایا جائے تاکہ حالات خراب ہوں تاکہ عمران خان کی حکومت گرجائے. اپوزیشن کو اب عمران خان بالکل سوٹ نہیں کرتا کیونکہ عمران خان انکے لئے بہت خطرناک ہوگیا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں