14

ابھی نندن کے بیان پر ایاز صادق معافی مانگے، اس سے کم پر بات نہیں ہوگی، شبلی فراز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے ابھی نندن کے بیان پر قوم ایاز صادق اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے حساب لے گی اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر معافی مانگے اس سے کم پر بات نہیں ہوگی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ اس ملک میں دہشت گردی کون کرواتا ہے اور کلبھوشن کہاں سے پکڑا جاتا ہے سب جانتے ہیں اور ایسی جگہ پر اس قسم کی بات کرنے والا خود آکر وضاحت کرتا ہے جبکہ بلاول بھٹو، مریم نواز یا مولانا فضل الرحمٰن جیسی مرکزی قیادت نے اس بیان کی مذمت نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات یہی پر ختم نہیں ہوئی بلکہ عوام ان باتوں پر سوچ رہے تھے کہ کیا ہورہا ہے جب کورونا کے باوجود ہماری حکومت کی بہتر حکمت علی کی وجہ سے ملک بہتری کی جانب گامزن ہے۔تحریر جاری ہے‎

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے ملک کے خلاف مختلف سازشیں ہورہی ہیں اس دوران ان کے اور ایک رہنما نے جو قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اور مسلم لیگ (ن) سے وابستگی ہے، اتنے بڑے منصب پر رہے اورا نہوں نے سو فیصد دشمن کو خوش کرنے کے لیے بات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے چینلوں میں شادیانے بجائے جارہے ہیں اور انہوں نے اپنی پوری قوم کو بتایا کہ یہ ہم نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ ہمارا دشمن کہہ رہا ہے ، عہدے کے لحاظ سے ایک ذمہ دار شخص نے ایسی بات کی اور ثابت کیا کہ وہ اس عہدے کے اہل نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی نندن کی گرفتاری کا دن ہماری تاریخ کا ایک اہم دن تھا جب بھارت کی عسکری سطح پر قلعی کھل گئی اور ہمارے شاہینوں نے ان کے جہاز گرائے اور اس کے پائلٹ کو بھی گرفتار کیا جس کے بعد ہم نے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ ابھی نندن کو واپس کیا جائے۔

شبلی فراز نے کہا کہ اس فیصلے سے عالمی برادری میں پاکستان کا امیج بہتر ہوا اور اس بہترین فیصلے کی پذیرائی عالمی سطح پر ہوئی جبکہ ہمارے دشمن بھارت کو ہزیمت اٹھانی پڑی اور اس شکست سے بچنے کے لیے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس رافیل طیارے ہوتے تو ایسا نہیں ہوتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں