13

تکینکی خامیوں کے باعث فلسطین سے متعلق پوسٹ حذف ہوئیں، ٹوئٹر و انسٹا گرام

انسٹاگرام اور ٹوئٹر نے مقبوضہ بیت المقدس سے فلسطینیوں کے ممکنہ انخلا کے بارے میں پوسٹوں کو حذف کرنے کے معاملے میں کسی سازش کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے اسے تکنیکی خرابی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے دعوؤں کے باوجود انسانی حقوق کے گروپ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ‘امتیازی سلوک’ کا حامل الگوریتھم کام کررہا ہے جس کی وجہ سے زیادہ شفافیت درکار ہے۔

شیخ جراح میں مقیم فلسطینیوں کی زمین پر یہودی آباد کاروں نے قبضہ کر لیا ہے جس کے بعد فلسطینیوں نے سوشل میڈیا پر احتجاج کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ انہیں بے دخل کیا جا رہا ہے۔

تاہم اس احتجاج کے دوران بڑی تعداد میں فلسطینیوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی پوسٹس، تصاویر یا ویڈیوز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز انسٹا گرام اور ٹوئٹر سے ہٹا دی گئیں یا ان کے اکاؤنٹس کو پچھلے ہفتے بلاک کردیا گیا۔

شیخ جراح میں فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کرنے کا قانونی معاملہ ایک عرصے سے چل رہا ہے تاہم اس معاملے میں حال ہی میں صورتحال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب پیر کو سیکڑوں فلسطینیوں پر اسرائیلی پولیس نے حملہ کر دیا۔

سوشل میڈیا پر توجہ مرکوز رکھنے والی غیرمنافع بخش تنظیم 7ایملے کو پیر تک شیخ جراح کے حوالے سے 200 سے زائد پوسٹس ڈیلیٹ یا اکاؤنٹس معطل ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں